جھلکیاں…عمران کو دی جانیوالی تفصیلات درست نہیں، عوام کا دیا گیا مینڈیٹ 4 جلسوں سے ختم نہیں ہو جاتا: اسحاق ڈار
اسلام آباد (ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اقتصادی سروے پیش کرنے کے دوران سیاسی بیان بازی بھی کرتے رہے۔ ایک موقع پر انکا کہنا تھا کہ ہمارے مینڈیٹ پر جو مرضی ماتم کرتا رہے چار جلسوں سے مینڈیٹ ختم نہیں ہوتا۔ اگر ہم معیشت کو نہ سنبھالتے تو یہ جون 2014ء تک ڈیفالٹ کر جاتی اور آج ہم اقتصادی سروے پیش کرنے کے بجائے کچھ اور پیش کر رہے ہوتے۔ ہماری پالیسیوں سے ایک طرف نادہندگی کا خطرہ ٹل گیا ہے اور دوسری جانب اقتصادی بہتر ی ہو رہی ہے۔ سنیٹر اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ ٹیکس چھوٹ کا بتدریج خاتمہ کریں گے۔ 3 سال میں تمام ایس آر او ختم ہونگے۔ ٹیکس استثنیٰ ناقابل برداشت ہے اسے مرحلہ وار ختم کریں گے۔ چالیس سال کا گند دفن کرنے کیلئے تیاری کرنی ہو گی۔ انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ ٹیکس استثنیٰ دگنا ہوا ہے۔ سنیٹر اسحاق ڈار نے انکشاف کیا ہے کہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کیلئے انکم سپورٹ پروگرام کا اجراء انکا تصور تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2008ء میں جب وہ وزیر خزانہ تھے تو انہوں نے اس وقت معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کیلئے انکم سپورٹ فنڈ کا تصور دیا تھا۔ 2013ء میں 48 لاکھ خاندان اس سے مستفید ہوئے ہیں۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں اس رقم میں خاطرخواہ اضافہ اور وسائل کی دستیابی پر رقم میں اضافے کا فیصلہ کریں گے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ قوم نے 11 مئی کا جو مینڈیٹ دیا تھا وہ چار جلسے کرنے سے ختم نہیں ہو سکتا۔ اقتصادی سروے کے اجراء کے موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ قوم نے 11 مئی کو جو مینڈیٹ دیا تھا وہ ماتم کرنے یا چار جگہ جلسے کرنے سے ختم نہیں ہو سکتا، قوم آج خوش ہے۔ عمران خان کو سنٹرل پنجاب میں تمام ترقیاتی کاموں کے حوالے سے دی جانیوالی تفصیلات درست نہیں ہیں، دیامر بھاشا، داسو میں ڈیم، گوادر کاشغر راہداری، کراچی، لاہور موٹروے یہ سب سنٹرل پنجاب میں نہیں۔