• news

رحیم یار خان: پولیس مقابلہ، چھوٹو بکھرانی گینگ کے 3 ڈاکو ہلاک، فائرنگ سے لڑکی بھی چل بسی

رحیم یار خان+  گھوٹکی (کرائم رپورٹر+ نامہ نگار) چھوٹو بکھرانی گینگ کے ڈاکوئوں نے موٹر سائیکل ڈکیتی کے دوران شہری کو تاوان کی خاطر اغوا کر لیا، پولیس کے تعاقب پر ڈاکوئوں کی پولیس پر فائرنگ، جوابی فائرنگ میں تین ڈاکو ہلاک ایک فرار ہو گیا۔ ہلاک ہونے والے ڈاکو 6 پولیس اہلکاروں کے قتل میں بھی مطلوب تھے۔ مغوی شہری موٹر سائیکل سمیت بحفاظت بازیاب، مقابلہ میں ہلاک ہونے والے ڈاکوئوںکی شناخت ہو گئی۔ تھانہ ماچھکہ کے منور اور علی نواز موٹر سائیکل پر سوار جا رہے تھے چار مسلح ڈاکوئوں نے انہیں پیر حضوری قبرستان کے قریب اسلحہ کی نوک پر روک لیا اور اپنے ساتھ موٹر سائیکلوں پر سوار کرکے کچہ کے علاقہ کی طرف گئے کچھ فاصلہ پر منور کو چھوڑ تے ہوئے کہا وہ چھوٹو گینگ کے ڈاکو ہیں  جا کر علی نواز کے تاوان کا بندوبست کریں جس پر منور نے دیگر افراد کے ذریعے پولیس کو اطلاع کر دی۔ اطلاع  پا کر ڈی پی او رحیم یارخان سہیل ظفر چٹھہ ، اے ایس پی ایس ڈی پی او صادق آباد شبیر احمد سیٹھار ، ایس ایچ او تھانہ ماچھکہ ملک بشیر احمد ، ایس ایچ او تھانہ کوٹ سبزل مسلم ضیاء  اور ایس ایچ او تھانہ احمد پور لمہ اللہ یار سیفی بھاری نفری کے ہمراہ ڈاکوئوں کے تعاقب میں پہنچ گئے جس پر پولیس اور ڈاکوئوں کے درمیان وقفہ وقفہ سے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ڈاکو مغوی سمیت سندھ ضلع گھوٹکی کے تھانہ روتی کی حدود میں داخل ہو گئے دوسری جانب سے ایس ایس پی ضلع گھوٹکی ابرار حسین رند بھی نفری کے ساتھ آ گئے ڈاکوئوں نے پولیس پارٹی پر جدید ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔ جوابی کارروائی کے دوران چھوٹو گینگ سے تعلق رکھنے والے تین ڈاکو ہلاک ہو گئے جبکہ رات کے اندھیرے اور بھگدڑ کے دوران ان کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پولیس نے اس دوران مغوی علی نواز کو بحفاظت بازیاب کر لیا اور ان کا چھینا ہوا موٹر سائیکل قبضہ میں لے لیا۔ہلاک ہونے والے تین ڈاکوئوں کو میر ہزار عرف نسواری شر‘ مجیب گوپانگ اور اکمل کورائی کے نام سے شناخت کر لیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آ کر 18 سالہ لڑکی ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے دم توڑ گئی۔ مبینہ مقابلے کے دوران دو طرفہ فائرنگ کے نتیجہ میں اوباڑو (سندھ) کی رہائشی 18سالہ مائی راجن گولی لگنے کے باعث شدید زخمی ہو گئی جسے رحیم یار خان ہسپتال منتقل کیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے دم توڑ گئی۔

ای پیپر-دی نیشن