لاپتہ افراد بلاشبہ بلوچستان کا بڑا مسئلہ ہے‘ صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو گئی : عبدالمالک
اسلام آباد (وقائع نگار) وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے کہا ہے کہ وفاق سے صوبے کے ذمہ پرانے واجبات این ایف سی ایوارڈ کی رقم سے منہا نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ سابق دور میں مختلف شعبہ جات میں ہونے والی بدعنوانی کے 300 مقدمات کی تحقیقات ہو رہی ہے۔ محکمہ خوراک اور زراعت میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی ہے۔ وفاق نے ہائی ویز کی تعمیر، فراہمی آب اور بجلی کے منصوبوں کی مد میں بلوچستان کیلئے تفویض کئے گئے 45 ارب روپے جاری کر دئیے ہیں۔ صوبائی حکومت کی جدوجہد سے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری اور ترقیاتی کاموں میں شفافیت آئی ہے۔ لاپتہ افراد بلاشبہ بلوچستان کا بڑا مسئلہ ہیں اور ان کیسوں کو بتدریج حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔ اجتماعی قبروں سے ملنے والی 13 ڈیڈ باڈیز کے ڈی این اے ٹیسٹ کروا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ڈیرہ غازی خان سے معروف یونینسٹ اور سیاسی رہنما بیرسٹر سردار ا مام بخش قیصرانی اور علی ناصر کی نیشنل پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سابق دور میں شعبہ خوراک و زراعت میں کرپشن کی گئی ہے ان کی حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد ان شعبہ جات کے 300 سو سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات شروع کروائی ہیں جن میں متعدد افراد کو تحقیقاتی اداروں نے گرفتار بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی انتھک محنت کے باعث بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے جبکہ درجنوں بڑے ترقیاتی منصوبوں کو بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے بجلی کی 600 میگاواٹ کی ٹرانسمیشن لائن سمیت متعدد پانی کے منصوبے اور اہم شاہرائوں پر تعمیراتی کام مکمل کر لیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالمالک نے بتایا کہ وفاق نے مختلف منصوبوں کی مد میں بلوچستان کے لئے 45 ارب روپے مختص کئے تھے جو پورے جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت بلوچستان کے حالات کو سدھارنے میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ قبل ازیں نیشنل پارٹی کے سربراہ سینٹر میر حاصل بزنجو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کی بنیاد پسندی کے خاتمے کی نئی سوچ کی بنیاد پر رکھی گئی ہے اور ہم اس سوچ کو ملک گیر سطح پر پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔