افغانستان: خودکش حملہ‘ 3 ترک انجینئر ہلاک: بھارتی امدادی ادارے کا اہلکار اغوا
کابل، انقرہ (بی بی سی) افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار میں ایک منی بس پر ہونے والے خودکش حملے میں تین ترک تعمیراتی انجنیئر ہلاک ہوگئے ہیں۔صوبائی گورنر کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ حملہ جلال آباد کے شہر میں دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک موٹر سائیکل کے ذریعے کیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق یہ ترک انجینئر ایک عمارت تعمیر کرنے میں افغان پولیس کی مدد کر رہے تھے۔ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے، تاہم ماضی میں افغانستان میں طالبان غیر ملکی کارکنوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ بہصود میں اس حملے میں اس پروجیکٹ پر کام کرنے والا ایک چوتھا ترک انجینئر اور تین افغان شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔ جلال آباد میں گذشتہ دو سال میں متعدد بم حملے ہوئے ہیں۔2014 کے اختتام پر غیر ملکی افواج کے افغانستان سے متوقع انخلا کے پیشِ نظر طالبان حملوں میں تیزی آئی ہے۔افغانستان اس وقت عبوری دور سے گزر رہا ہے کیونکہ آئندہ ماہ نئے صدر منتخب ہونے والے ہیں جبکہ غیرملکی افواج رواں سال کے آخر میں افغانستان سے جانے والی ہیں۔کابل میں بی بی سی کے نمائندے ڈیوڈ لائن کا کہنا ہے کہ حملے شروع ہوچکے ہیں، پوست کی فصل تیار ہے اور طالبان زیادہ آسانی کے ساتھ جنگجویانہ سرگرمیاں بحال کر سکتے ہیں۔ ادھربھارتی وزارت خارجہ کے مطابق افغان صوبے ہرات میں بھارتی امدادی ادارے کا اہلکار اغوا کر لیا گیا۔