منی لانڈرنگ کیس: الطاف لندن میں گرفتار، ہسپتال منتقل ‘ کراچی سمیت سندھ کے کئی شہروں میں جلائو گھیرائو، مظاہرے
لندن+ کراچی+ اسلام آباد ( وقار ملک +ایجنسیاں+ کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) لندن میں میٹروپولیٹن پولیس نے متحدہ کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ انہیں پہلے تھانے پھر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ متحدہ کے سربراہ کیخلاف ڈیڑھ برس سے منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات جاری تھی۔ لندن میں متحدہ کے ترجمان نے بھی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔ کراچی میں ہزاروں افراد نے الطاف کی رہائی کیلئے دھرنا دیا۔ لندن میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق نارتھ ویسٹ لندن کے علاقے سے ایک 60 سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور سنٹرل لندن کے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ الطاف کے گھر کی کئی گھنٹے تلاشی لی گئی۔ کمپیوٹر، موبائل اور دیگر کاغذات سکاٹ لینڈ یارڈ نے تحویل میں لے لئے۔ گرفتاری کی خبر پر پہلے ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینئر ندیم نصرت نے پریس کانفرنس کر کے گرفتاری کی تردید کی اور کہا کہ الطاف حسین لندن میں اپنے گھر میں موجود ہیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق الطاف حسین کے لندن چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور پولیس نے انکا برطانوی پاسپورٹ اور دیگر کاغذات قبضے میں لے لئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الطاف حسین کی ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی ہے۔ الطاف حسین کی گرفتاری کی خبر میڈیا پر نشر ہونے کے بعد کراچی، حیدر آباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کشیدگی پھیل گئی۔ لوگوں نے بڑے پیمانے پر کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری شروع کر دی۔ متحدہ کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نائن زیرو پہنچ گئی۔ کراچی میں برطانوی ہائی کمشن عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے جبکہ امریکہ نے کراچی میں اپنے قونصل خانے میں ویزا کی درخواستوں سے متعلق کام روک دیا ہے۔ انٹرمیڈیٹ کے امتحان ملتوی کردئیے گئے۔ الطاف حسین کی لندن میں گرفتاری کی اطلاعات کے بعد کراچی میں افراتفری پھیل گئی‘ شہر کی تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں‘ بازار اور گلی محلوں کی دکانیں، پٹرول پمپ، سی این جی سٹیشنز بند ہوگئے، لوگوں کے عجلت میںگھروں کا رخ کرنے کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک جام ہوگئی جبکہ کئی علاقوں میں ہوائی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی بھی ہوئی جس کے دوران سڑکوں پر ٹائر جلائے گئے اور مختلف علاقوں میں آناً فاناً ایک درجن گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنمائوں نے کارکنوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی ہے۔ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر کراچی سے اندرون ملک جانیوالی ٹرینوں کی آمدورفت بھی متاثر ہوئی۔ کراچی کے کئی علاقوں میں ہوائی فائرنگ اور ہنگامہ آرائی ہوئی، گلبرگ میں پیالہ ہوٹل کے قریب تین رکشائوں کو نذر آتش کردیا گیا‘ ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ایک ٹرک کو آگ لگائی گئی جبکہ کورنگی میں دوبسوں اور نارتھ کراچی میں ایک ٹرک سمیت گاڑیوں کو نذرآتش کردیا گیا۔ شاہراہ فیصل پر ناتھا خان پل کے نزدیک بھی ایک گاڑی کو آگ لگائی گئی اور جب فائر بریگیڈ کی گاڑی آگ بجھانے کیلئے پہنچی تو مشتعل افراد نے پتھرائو کرکے اسے واپس جانے پر مجبور کردیا‘ نمائش چورنگی پر دھرنے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور الطاف حسین کے حق میں نعرے لگائے۔ متحدہ کے رہنماؤں نے کہا کہ اگر الطاف کو رہا نہ کیا گیا ت و احتجاج کا دائرہ وسیع ہوتا جائیگا۔ کراچی میں کشیدہ صورتحال کے باعث رینجرز اور پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا اور غیر ملکی قونصل خانوں اور سفارت کاروں کی رہائشگاہوں سمیت اہم سرکاری دفاتر اور تنصیبات پر سکیورٹی سخت کردی گئی جبکہ حساس علاقوں سمیت شہر بھر میں پولیس کے مسلح جوانوں اور رینجرز کے کمانڈوز کو تعینات کردیا گیا۔ شہر میں جلائو گھیرائو کے واقعات کے بعد ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز سندھ میجر جنرل رضوان اختر کی زیر صدارت رینجرز ہیڈکوارٹر میں ایک اجلاس بھی ہوا‘ جس میں امن و امان کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ تخریب کاری میں ملوث عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ حیدر آباد میں پکا قلعہ، پولیری،گاڑی کھاتہ، نیا پل، لطیف آباد، حیدر چوک، کلاتھ مارکیٹ، فقیر دا پڑ،کچہری روڈ، پریت آباد سمیت نواب شاہ، میرپور خاص، سانگھڑ، سکھر اور نوشہرو فیروز سمیت مختلف شہروں میں کارکنوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے دکانیں، بازار، پٹرول پمپس، دیگر تعلیمی ادارے بند کرا دیئے۔ ہوائی فائرنگ اور جلائو گھیرائو کے واقعات دیکھنے میں آئے۔ کئی شہروں میں کراچی جانے والی ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہو گئی۔ متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بسوں اور دکانوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور واضح کیا کہ بسوں اور دکانوں کو نذر آتش کرنے کے واقعات ایم کیو ایم کو بدنام کرنے کی سازش ہے اور اس میں ملوث عناصر شرپسند ہیں۔ علاوہ ازیں الطاف حسین کو میڈیکل چیک اپ کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا سکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق ڈاکٹر سے ملاقات پہلے سے شیڈول تھی اس لئے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ الطاف حسین دوران علاج بھی حراست میں رہیں گے۔ الطاف حسین کا آڈیو، ویڈیو بیان بھی ریکارڈ کیا گیا۔ ان کے متعدد بنک اکاؤنٹس بھی منجمد کر دئیے گئے ہیں۔ رابطہ کمیٹی کے مطابق الطاف حسین کا مقامی ہسپتال میں میڈیکل چیک اپ کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے الطاف حسین کا طبی معائنہ کیا اور بلڈ ٹیسٹ لئے ہیں۔ الطاف حسین کا فاسٹنگ، بلڈ ٹیسٹ آج صبح مقامی وقت کے مطابق 11 بجے ہو گا۔ فاسٹنگ ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر فیصلہ کریں گے کہ ہسپتال میں الطاف حسین پولیس کو انٹرویو دے سکتے ہیں۔