• news

سابق چیف ایگزیکٹو لیسکو محمد رفیق، ڈائریکٹر آپریشنز محبوب علی کا 4 روزہ ریمانڈ

لاہور (اپنے نامہ نگار سے+خبر نگار) گھریلو صارفین کے کوٹے کی بجلی صنعتی سیکٹر کو بیچنے اور سامان کی خریداری میں خوردبرد سمیت دیگر الزامات میں گرفتار سابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر محمد رفیق اورسابق ڈائریکٹر آپریشنز محبوب علی کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے کر دیا گیا ، دونوں کو گزشتہ روز ایف آئی اے نے جوڈیشل مجسٹریٹ اظہر حسین رامے کی عدالت میں پیش کیا اور  14روز ریمانڈ کی استدعا کی۔ ایف آئی اے کی طرف سے خواجہ عدنان ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ ملزموں نے گھریلو صارفین کے کوٹے کی بجلی صنعتی سیکٹر کو فراہم کرکے مالی فوائد حاصل کئے جبکہ سامان کی خریداری اور دیگر الزامات بھی میں بھی تحقیقات کرنی ہے ۔ اس موقع پر عدالت نے ملزموں سے ان کا موقف جانا تو انہوں نے کہا کہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ انہوںنے کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں کیا۔ انہیں ابھی تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی۔ عدالت کے حکم پر ملزموں کو کمرہ عدالت میں ہی ایف آئی آر کی کاپی فراہم کر تے ہوئے چار روز ہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔ ایف آئی اے حکام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کی کرپشن کی  اور تحقیقات میں سب کچھ واضح ہو جائے گا۔ عدالت میں پیشی اور واپس لیجانے کے دوران لیسکو کے سابق چیف انجینئر محمد رفیق میڈیا سے منہ چھپاتے رہے ۔علاوہ ازیں ایف آئی آے نے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر لیسکو انجینئر محمد رفیق اور سابق ڈائریکٹر آپریشنز محبوب علی کیخلاف تحقیقات کیلئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر عثمان انور کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جاوید شاہ کو سربراہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ کمیٹی کے دیگر ممبران میں ڈپٹی ڈائریکٹر خالد انیس ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جمیل خاں میو اور چودھری محمد سرور شامل ہوں گے۔ کمیٹی انجینئر محمد رفیق اور محبوب علی کے خلاف الزامات کی تحقیقات کرنے کے بعد تفصیلی رپورٹ پیش کریگی۔ ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق سابق چیف ایگزیکٹو لیسکو رات بھر ایف آئی اے کی حوالات میں سوئے نہیں اوراسی میں انکے ایک ماتحت رہنے والے ایس ڈی او بھی مختلف الزامات میں بند ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن