قائم مقام ہائی کمشنر کی ملاقات‘ الطاف کی انجیوگرافی‘ پاکستانی شناختی کارڈ‘ پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا: پرویز رشید
لندن + کراچی + اسلام آباد (وقار ملک + ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ نے حکومت پاکستان کی درخواست پر متحدہ کے قائد الطاف حسین کو قونصلر رسائی دیدی جس کے بعد قائم مقام پاکستانی ہائی کمشنر عمران مرزا نے لندن کے ولنگٹن ہسپتال میں الطاف حسین سے ملاقات کی۔ انہیں گلدستہ پیش کیا اور وزیراعظم کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ ادھر وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے الطاف حسین کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ الطاف حسین کا کردار کراچی کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں قائم مقام ہائی کمشنر نے کہا کہ الطاف حسین کا مورال بہت بلند ہے، ان سے 20 منٹ تک ملاقات رہی۔ انہیں علاج معالجے کی اچھی سہولیات دی جارہی ہیں۔ الطاف حسین نے وزیراعظم نواز شریف، صدر مملکت، گورنر سندھ اور عوام کیلئے شکریہ کا پیغام بھیجا ہے۔ الطاف حسین کو اچھا کمرہ دیا ہے جس میں تمام سہولیات ہیں۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ انہیں کسی قسم کی مدد کی ضرورت ہوگی تو اس سے وہ قونصلر کو آگاہ کردیں گے۔ پاکستانی ڈپلومیٹس کو دیکھ کر الطاف حسین نے اظہار مسرت کیا۔ الطاف حسین نے پیغام دیا دوستوں کو بتائیں کہ فکر کی ضرورت نہیں، پولیس مکمل تعاون کررہی ہے۔ میں اچھا محسوس کررہا ہوں۔ وزیراعظم نے آپ کو بھیج کر خیرسگالی کا پیغام دیا۔ علاوہ ازیں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے الطاف حسین سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ گورنر سندھ نے انہیں کارکنوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔ گورنر سندھ نے کہا الطاف کو وزیراعظم کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ لندن کے ہسپتال میں گزشتہ روز بھی الطاف حسین کے ٹیسٹ لئے گئے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق برطانوی حکام کا موقف ہے کہ الطاف حسین برطانوی شہری ہیں ان سے برطانوی قانون کے مطابق برتائو کیا جائے گا۔ الطاف حسین پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرائون پراسیکیوشن کرے گا۔ برطانوی پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ الطاف حسین کو تمام قانونی حقوق حاصل ہیں۔ قانونی معاملے کو سیاسی نہ بنایا جائے۔ لندن میں سکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین کی گھر کی تلاشی کا کام مکمل کرلیا اور جمعرات کے روز سکاٹ لینڈ یارڈ پولیس اہلکار لندن میں الطاف حسین کے گھر کو سیل کر کے چلے گئے۔ ادھر کراچی سمیت مختلف شہروں میں دھرنے جاری رہے۔ کراچی دھرنے میں رحمن ملک نے بھی شرکت کی۔ رابطہ کمیٹی کی جانب سے پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن کھولنے، تاجر برادری اور دکان داروں سے کاروبار کھولنے، ٹرانسپورٹروں سے گاڑیاں سڑکوں پرلانے کی اپیل کے فوری بعد دکانیں، چائے کے ہوٹل، پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشن کھل گئے تاہم بعد میں نامعلوم افراد نے کاروبار ایک بار پھر بند کرا دیا۔ پٹرول پمپوں پر بے انتہا رش دیکھنے میں آیا۔ ایندھن کی قلت کے باعث شہری شدید مشکلات کا شکار رہے۔ متحدہ نے کاروبار بند کرانے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ متحدہ کے رہنما بابر غوری کی قیادت میں وفد لندن پہنچ گیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ برطانوی حکام پاکستان میں عوام کے جذبات سے آگاہ ہیں۔ ایم کیو ایم امن پسند جماعت ہے، الطاف بھائی کا پیغام ہے کہ کارکن پرامن رہیں۔ متحدہ کے وفد کو الطاف سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔ علاوہ ازیں الطاف نے لندن سیکرٹریٹ میں ٹیلیفون پر رابطہ کرکے رابطہ کمیٹی اور کارکنوں کو خیریت سے آگاہ کیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں بہادر اور نڈر انسان ہوں، آزمائشی مراحل میں میرے حوصلے چٹان کی طرح مضبوط ہیں۔ عوام اور کارکن میری صحت یابی کیلئے دعا کریں۔ مشکل وقت میں کارکنان اتحاد کو برقرار رکھیں، انشاء اللہ فتح حق پرستوں کا مقدر ہو گی۔ کارکن دانشمندی کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھیں۔ کارکنوں اور ذمے داران نے الطاف حسین سے ان کی خیریت بھی دریافت کی۔ لندن سیکرٹریٹ میں موجود سابق ہائی کمشنر واجد شمس الحسن اور ڈاکٹر عاصم حسین نے بھی آصف زرداری کی طرف سے خیرسگالی کا پیغام پہنچایا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے آج جمعہ کو الطاف حسین کی صحت یابی کیلئے یوم دعا منانے کا اعلان کیا ہے۔