بھارت جنگی بنیادوں پر پاکستانی دریاؤں کو اپنی حدود میں بند کر رہا ہے: ظہو رالحسن
لاہور( این این آئی)سندھ طاس واٹر کونسل کے چیئرمین ، ورلڈ واٹر اسمبلی کے چیف کوارڈی نیٹر حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کی وجہ سے پورا خطہ خطرے کی زد میں ہے ، بھارت کی نئی حکومت آرٹیکل 370کو آئین سے نکال کر اس جھگڑے کا آغاز کررہی ہے ،بھارتی انسٹی ٹیوشن آف انجینئرز نے تصدیق کی ہے کہ بھارت یہودی لابی کے بھرپور اشتراک سے جنگی بنیادوں پر پاکستان کی طرف بہنے واے دریائوں کو مکمل طور پر اپنی حدود میں بند کر رہاہے اور 2020ء تک بھارت کا یہ ہائی میگا واٹر پلان مکمل ہو جائے گا۔ گزشتہ روز ایک بریفنگ میں حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت بھی اپنا اقتدار بچانے کیلئے بھارتی جارحیت پر مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کو بلڈوز کر کے پاکستان کی طرف بہنے والے مغربی دریائوں چناب‘ جہلم اور سندھ کا ستر فیصد پانی غیر قانونی تعمیر کئے گئے ڈیموں کے ذریعے روک کر اپنی بنجر زمینیں آباد کر رہا ہے اور وسیع پیمانے پر پن بجلی پیدا کر کے پاکستان سمیت دیگر کئی ممالک کومہنگے داموں فروخت کرنے کے معاہدہ کررہا ہے۔ بھارت 2017ء تک پاکستان کے دریائوں پر 58ہزار 575میگا واٹ بجلی پیدا کرنے اور پاکستان کے حصہ کے 80فیصد پانی روکنے کیلئے 148ڈیم مکمل کرنے کی تیاری کر چکا ہے اور دن رات کام جاری ہے۔