• news

تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس‘ تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے کا مطالبہ‘ ضمنی انتخابات میں مداخلت پر گورنر خیبر پی کے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

اسلام آباد (ثناء نیوز) قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے وفاقی بجٹ 2014-15 کو اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ قرار دے دیا ۔ پارلیمانی پارٹی نے گورنر خیبرپی کے سردار مہتاب احمد کے خلاف قرار داد منظور کر لی۔ پارلیمانی پارٹی نے ملک میں سستی بجلی پیدا کرنے کے لئے خصوصی فنڈ قائم کرنے ، سرمایہ کاری کے حوالے سے بیرونی و ملکی سرمایہ کاروں پر یکساں ٹیکسوں کے نفاذ ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے اور کم از کم تنخواہ  15 ہزار روپے مقرر کرنے کے مطالبات کئے ہیں ۔ اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے واضح کیا ہے کہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی بجٹ کے ذریعے بھی بااثر، طاقتور ،کاروباری و سرمایہ دار طبقات کو نوازنے کی کوشش کی گئی۔ کیا اس طرح ملک چلائے جاتے ہیں ۔ جمعرات کو تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس عمران خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ بجٹ سیشن کے بارے میں پارٹی کی حکمت عملی طے کی گئی۔ ارکان کو عوامی مسائل کو بھرپور انداز میں اٹھانے کی ہدایت کی گئی ۔ اجلاس کے بعد سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری ، ڈاکٹر عارف علوی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پارلیمانی پارٹی نے اتفاق رائے سے گورنر خیبرپی کے کے خلاف ضمنی انتخابات میں مداخلت پر قرار داد مذمت منظور کی ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گورنر خیبرپی کے نے ضمنی انتخابات میں سرکاری مشنری کو استعمال کیا۔ پارٹی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے واضح کیا ہے کہ بجٹ کے حوالے سے حکومت نے قوم کے ساتھ جھوٹ بولا ہے ۔ اعداد و شمار کے حوالے سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ گروتھ ریٹ میں اضافہ نہیں ہوا۔ اس معاملے کو بجٹ سیشن میں اٹھایا جائے گا۔ پارلیمانی پارٹی نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بیرونی سرمایہ کاروں پر 20 فیصد انکم ٹیکس اور مقامی سرمایہ کاروں پر 33 فیصد انکم ٹیکس کے اطلاق پر تشویش کا اظہار کیا۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت تاحال نجکاری پالیسی پارلیمنٹ میں پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پارلیمانی پارٹی نے سٹیل ملز ، پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت کی ہے ۔ حکومت واضح صاف شفاف نجکاری پالیسی پارلیمنٹ میں زیر بحث لائے۔

ای پیپر-دی نیشن