ایشیائی بنک کا قرضہ استعمال نہ ہوا، لیسکو افسروں نے کروڑوں سود ادا کیا
لاہور (خبر نگار) لیسکو کے گرفتار افسران اور لیسکو ریکارڈ کی چھان پھٹک میں انکشاف ہوا ہے لیسکو افسران کی غفلت سے اربوں روپے کا ایشیائی ترقیاتی بنک کا قرضہ بغیر استعمال پڑا ہے اور کروڑوں روپے سود کی شکل میں ادا کیا جاچکا ہے۔ گزشتہ روز رات گئے تک ارشد رفیق اور محبوب علی سے تحقیقات اور پوچھ گچھ جاری رہی۔ لیسکو کے پراجیکٹ ڈائریکٹر مظفر چیمہ، چیف انجینئر پروکیورمنٹ قیصر زمان، چیف انجینئر ڈویلپمنٹ نسیم اختر، چیف انجینئر رائے ضمیر اور ایکسین رائے اصغر سے بھی ایف آئی اے کے دفتر میں پوچھ گچھ کی جاتی رہی۔ جبکہ لاہور کے 40 گرڈ سٹیشنوں اور 470 فیڈروں سے ایس ڈی او اور دیگر افسران ایف آئی اے کو مطلوب دستاویزات ایف آئی اے انکوائری ٹیم کو پہنچاتے رہے۔ لیسکو کے لوڈشیڈنگ شیڈول برائے مئی کی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا ٹیکسٹائل سیکٹر کو صرف 27 مئی کے بریک ڈائون کے دوران نہیں بلکہ مسلسل اضافی بجلی دی جارہی تھی۔ لیسکو حکام 4، 5 اور 6 گھنٹے تک اضافی بجلی ٹیکسٹائل ملوں کو دیتے رہے اور کروڑوں شہری لوڈشیڈنگ کا عذاب برداشت کرتے رہے۔