شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ 14 سے 19 گھنٹے تک پہنچ گئی‘ کئی شہروں میں مظاہرے‘ ٹریفک جام
لاہور+ اسلام آباد (نامہ نگاران+ایجنسیاں) ملک بھر میں گرمی کی شدت کے باعث بجلی کی طلب بڑھ کر 17000میگا واٹ کی سطح پر پہنچ گئی۔ بجلی کی فراہمی طلب کے مقابلے میں کم ہونے کے باعث شہری اور دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 سے 19 گھنٹے تک پہنچ گیا۔ لوڈشیڈنگ کے ساتھ پانی کی قلت نے عوام کی مشکلات مزید بڑھا دیں۔ طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جسکی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی معطل رہا۔ گذشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں 12سے 14 جبکہ دیہی علاقوں میں 17 سے 19 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی۔ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کے خلاف کوئٹہ میں زمیندار ایکشن کمیٹی کی طرف سے زبردست احتجاجی مظاہرے اور دھرنے دیئے گئے اور بلوچستان کی مختلف شاہراہیں ٹریفک کے لئے بند رکھی گئیں۔ لاہور سمیت پنجاب اور خیبر پی کے کے مختلف مقامات پر بھی تاجروں اور شہریوں نے طویل لوڈشیڈنگ اور پانی کی قلت کے خلاف مظاہرے کئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم شدید گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے تاہم مالاکنڈ، ہزارہ ڈویژن، کشمیر اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر گرج چمک کیساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں ہفتے کے اختتام پر ملک کے بالائی علاقوں میں کہیں کہیں گرد آلود ہوائیں اورآندھی چلنے کے ساتھ ساتھ چند مقاما ت پر بارش کی پیش گوئی ہے۔ گذشتہ روز ملک کے بیشتر میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہے۔ سب سے زیادہ درجہ حرارت لاڑکانہ میں 50، جیکب آباد، سبی 49 جبکہ شہید بینظیر آباد، رحیم یار خان، روہڑی اور تربت میں 48، سکھر، نور پور تھل، بھکر، دادو 47، لاہور، جھنگ، ملتان، ساہیوال، ڈی جی خان، حیدر آباد سمیت کئی شہروں میں 46 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گوجرانوالہ اور گردونواح میں ٹرپنگ، کم وولٹیج کے ساتھ غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹوں سے بھی تجاوز کر لیا۔ لدھیوالا وڑائچ میں شہریوں نے شدید احتجاج کیا۔گوجرانوالہ اور گردونواح میں تین تین گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز کئی علاقوں میں ٹرپنگ کے ساتھ بجلی کی آنکھ مچولی کی وجہ سے شہریوں کو کم وولٹیج کا بھی سامنا کرنا پڑا جبکہ غیرعلانیہ طویل بندش سے کئی علاقوں میں پینے کا پانی بھی نایاب ہو گیا جس کے خلاف لدھیوالا وڑائچ میں شہریوں کی کثیر تعداد نے روڈ بلاک کر کے نعرے بازی کی۔ شرقپور شریف سے نامہ نگار کے مطابق محلہ شکیلاں والی گلی کا بجلی کا ٹرانسفارمر 5 روز سے خراب ہونے پر متاثرین نے چارپائیاں ڈال کر سرکلر روڈ پر دھرنا دے دیا۔ مظاہرین واپڈا حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ علاوہ ازیں وفاقی سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے کہا ہے کہ بجلی کی غیرعلانیہ بندش پر متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے حکام کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وہ جمعرات کو یہاں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سربراہوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے دوران گفتگو کر رہی تھیں۔ نرگس سیٹھی نے کہا کہ بجلی ترسیل کمپنیوں کو کوٹے کے مطابق بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنی لوڈشیڈنگ کم نہ ہونے کی ذمہ دار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ غیرعلانیہ لوڈ شیڈنگ کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں اپنے علاقوں میں صرف شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق نرگس سیٹھی نے واپڈا کے بگڑے افسران کو سدھارنے کیلئے ’’اسکائپ‘‘ کی مدد حاصل کر لی۔