• news

ڈاکٹر مجید نظامی پاکستان کو قائداعظمؒ کا پاکستان بنانے کیلئے کوشاں ہیں: آفتاب کھوکھر

جدہ ( امیر محمد خان سے )  نظریہ پاکستان کی ترویج  اور اسے نئی نسل تک پہنچانے کیلئے  ڈاکٹر مجید نظامی  کی خدمات کا ذکر سنہری حروف میں لکھا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر  مجید نظامی  اپنے رفقاء   تحریک پاکستان میں حصہ لینے والوں کے ہمراہ  پاکستان کو قائد اعظمؒ کا پاکستان بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ موجودہ حکومت  بھی  ملک کو قائد کا  پاکستان بنانے کیلئے کوشاں  ہے ۔ یہ بات جدہ میں پاکستان کے قونصل جنرل  آفتاب کھوکر  نے نظریہ پاکستان فورم کی جانب سے  قائد اعظم ایوارڈکی تقسیم کے موقع  پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نظریہ پاکستان فورم کے صدر  مسعود احمد پوری  اور خواتی شعبہ کی صدر بیگم صفیہ اسحاق نے منعقد کی تھی۔ او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل    ایمبیسڈر عزت کامل مفتی   ، سعود ی مجلس شوری کے رکن عبداللہ عمر نصیف کے صاحبزادے  محمد عبداللہ عمر نصیف  نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ جدہ ، طائف، مکہ المکرمہ  سے سکولو ں کے بچوں ، اور خواتین و حضرات نے شرکت کی۔ عزت کامل مفتی نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کشمیر پر  مجید نظامی کا موقف  نہائت  ہی مضبوط  موقف ہے ،  جسکے لئے وہ  قابل  تحسین ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب نہائت ہی قریبی  برادر ملک ہیں  ، ہمیں فخر ہے کہ پاکستان جیسا نظریات ملک   سعودی عرب کا دوست ہے۔ او آئی سی اور انکی جانب سے کی کشمیر  کی آزادی کیلئے کوششوں سے آگاہ کیا۔ جن شخصیات کو  قائد اعظمؒ ایورڈ دیا گیا  ان میں  سعودی مجلس شوری کے سابق رکن اور رابطہ عالم اسلامی کے سربراہ  عمر عبداللہ  نصیف، سعودی دانشور طارق مشخص،ڈاکٹر  خلیل، ڈاکٹر تنویر زمان،قونصل جنرل  آفتاب کھوکر  ،نظریہ پاکستان کو شعبہ خواتین کی ارکان،  پاکستانی تاجر ابو بکر میمن،  نذیر میمن،  وغیرہ شامل تھے۔ قونصل جنرل نے  بیگم صفیہ اسحاق کو خصوی شیلڈ کوپیش کی ۔ قونصل جنرل نے اپنی تقریر میں نظریہ پاکستان فورم کی کارکردگی سراہتے ہوئے کہا نظریہ پاکستان کی تعلیم کیلئے  پاکستانی سکولو ں  کے دروازے  نظریہ پاکستان کے فورم  کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں  ہم ہر تعاون کو تیار ہیں۔ ہمارا فرض ہے کہ مسقبل کے معمارون کو ملک کی اساس کا علم ہو۔  مسعود احمد پوری نے  ڈاکٹر مجید نظامی کا پیغام پڑھکر سنایا جس میں ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا کہ  پاکستان کے وجود میں آنے کے ساتھ ہی  ہندو حکمران یہ سازش تیار کر بیٹھے تھے کہ پاکستان کو معاشی طور پر اتنا بد حال کردو کہ وہ ہندوستان سے دوبارہ الحاق کی بات کرے ۔ ہم نے قائد  کے اصولو  ں کو چھوڑ کر  طرز حکمرانی  چنا  جس بناء ہم معاشی مضبوطی سے دور ہیں ۔ اگر قائد کے اصولوںپر چل رہے ہوتے  تو آج کشمیر بھی ہمارا ہوتا   ہمیںہمارے دریا  سوکھنے کی پریشانی نہ ہوتی  یہ بھارتی  ہتھکنڈہ ہے جو ہمیں معاشی نقصان پہچانے کی ایک  گندی  سوچ ہے۔ بچوںنے  ٹیبلوز پیش کئے جسے حاضرین نے سراہا ،  تقریب کی نظامت امیر محمد خان نے کی۔

ای پیپر-دی نیشن