• news

دہشت گرد تنظیموں کا جرائم پیشہ گروہوں سے ایکا، اہم شخصیات، مقام پر حملوں کا خطرہ بڑھ گیا

لاہور (معین اظہر سے) محکمہ داخلہ پنجاب نے مدارس اور مساجد کو رجسٹرڈ کرنے، آپریشن لیول پر مختلف فورسز کے درمیان تعاون، دہشت گردی کو روکنے کے لئے سکیورٹی اداروں کے مورال کو بڑھانے کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ہوم سیکرٹری پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو داخلی سلامتی کے چیلنجزپر دی گئی بریفنگ جس میں ملک میں اغواء برائے تاوان، دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ اور دیگر ایشو پر روشنی ڈالی گئی۔ یہ بریفنگ مختلف انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ پر وزیراعلیٰ کو دی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں دہشت گرد تنظیموں اور آرگنائزڈ کرائمز گینگ کے درمیان تعاون شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد دہشت گردی کے واقعات سے عام طریقہ کار کے تحت نبرد آزما نہیں ہوا جاسکتا ہے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے بعض اطلاعات ملی ہیں کہ ملک میں دہشت گرد تنظیمیں مختلف جرائم کے گینگ کے ساتھ تعاون کرکے اغواء برائے تاوان، دہشت گردی اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں۔ اسلئے اس کے نتیجہ میں ملک میں خودکش حملے افراد کے ذریعے ریمورٹ کنٹرول دھماکے، گاڑیوں میں بارود بھر کر دہشت گردی او رمختلف فورسز کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ فائرنگ کرکے خود کش دھماکے ہو سکتے ہیں۔ ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ایک دوسرے فرقہ کے خلاف بیانات، لٹریچر تقسیم کرنے کے واقعات میں تیزی آسکتی ہے۔ اسی طرح دہشت گردوں نے سافٹ اور ہارڈ ٹارگٹ تیار کئے ہیں وہ سیاسی لیڈر شپ، سینئر افسروں، اہم تنصیبات، فوج اور پولیس کے دفاتر کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ راولپنڈی سانحہ کے بعد گزشتہ سال دسمبر سے 15 مئی تک بلوچستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے 35 واقعات ہوئے ہیں جن میں 278 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ سندھ میں 136 واقعات میں 215 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پنجاب میں 26 واقعات میں 39 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ خیبر پی کے میں 31 واقعات میں 133 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جبکہ چاروں صوبوں میں1200 افراد فرقہ وارانہ دہشت گردی کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ ہوم سیکرٹری نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ دہشت گردی کو عام امن و امان کو کنٹرول کرنے کے طریقہ سے قابونہیں پایا جاسکتا ہے۔ امن و امان قائم کرنے والے اداروں کے مورال میں اضافہ کی ضرورت ہے۔ وفاقی اور صوبائی اداروں میں باہمی تعاون کا فقدان ہے اسلئے ان کو مل کر کام کرنے کے لئے اداروں کے لیول پر طریقہ کار طے کیا جائے۔ آپریشن لیول پر وفاقی اور صوبائی فورسز کے درمیان تعاون پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ مساجد اور مدارس کو ریگولائز کرنے کی ضرورت ہے۔ اس وقت ملک میں 10434 دینی مدارس میں 8 لاکھ 18 ہزار 625 طالب علم ہیں۔ جوڈیشل سسٹم میں گیپ کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عدالتی فیصلے جلد ہوسکیں۔ اس کے علاوہ ان گائیڈڈ میڈیا کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر-دی نیشن