پاکستانی حکومت کی درخواست پر فیس بک نے لبرل راک بینڈ ’’لال‘‘ کا پیج بند کر دیا
اسلام آباد (اے ایف پی) فیس بک نے حکومت کی درخواست پر لبرل راک بینڈ کا پیج بند کر دیا ہے جس پر آزادی اظہار رائے کے حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ 2007ء میں بننے والے راک بینڈ ’’لال‘‘ کے پیج پر 4 لاکھ سے زائد افراد نے لائیک کیا تھا۔ پیج پر فیمنزم سے لیکر ملکی سیاست میں فوج کے کردار پر بحث کی جاتی تھی تاہم بدھ کے روز سے پاکستان میں اس پیج کی رسائی ختم کر دی گئی ہے۔ حالیہ دنوں میں ’’طالبان سارے ظالمان‘‘ اور ’’پاکستانی میم‘‘ جو سیکولرازم اور جمہوریت کی حمایت کرتے تھے کو بلاک کیا گیا ہے۔ ’’لال‘‘ کے گٹارسٹ تیمور الرحمن نے بتایا کہ فیس بک نے ہمیں اطلاع بھی نہیں کی۔ فیس بک نے تصدیق کی ہے کہ اسلام آباد کی درخواست پر مقامی قوانین کی خلاف ورزی پر مشتمل مواد تک محدود رسائی کے معاہدے کے تحت ’’لال‘‘ کے پیج کو پاکستان میں بند کیا گیا ہے۔ فیس بک ترجمان نے کہا کہ اس پیج کے مواد کو ختم نہیں کیا جا رہا، ہم صرف اس تک لوگوں کی رسائی کو روک سکتے ہیں۔ اس حوالے سے کسی بھی طرح کا قدم اٹھانے سے پہلے ہم کسی بھی دعوے کی تحقیقات کرتے ہیں۔ مقامی کونسل اور اس ملک میں موجود دوسرے ماہرین سے مشاورت کرتے ہیں۔ بائٹس فار آل نامی تنظیم کے ڈائریکٹر شہزاد احمد نے اس اقدام کو پاکستان میں آزادی اظہار کا قتل قرار دیا۔ انٹرنیٹ ریگولیٹری باڈی کے ترجمان خرم علی مہران نے فیس بک کے ساتھ کسی معاہدے کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں اور فیس بک نے یہ اقدام اپنے طور پر اٹھایا ہے۔