افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ خودکش حملے میں بچ گئے‘ گارڈ سمیت 6 ہلاک‘ پاکستان کی مذمت
کابل+اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں+وقت نیوز) افغان صدراتی امیدوارعبداللہ عبداللہ قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے جبکہ دوخود کش حملوں کے نتیجے میںعبداللہ عبداللہ کے ایک محافظ سمیت 6افراد ہلاک اور ان کے کئی سکیورٹی گارڈز سمیت 26افرادزخمی ہو گئے،دھماکوں سے گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچاجبکہ عبداللہ عبداللہ کے زیر استعمال ایک گاڑی مکمل طورپر تباہ ہوگئی،مدمقابل افغان صدارتی امیدوار اشرف غنی اورافغان صدرحامد کرزئی نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیاں کرکے انتخابی عمل کو ثبوتاژکرناچاہتے ہیں مگرہم ان کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے اورانہیں ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ عبداللہ عبداللہ کابل کے ایک نجی ہوٹل میں انتخابی جلسے سے خطاب کرنے کے بعد دوسرے انتخابی جلسے میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ ان کے قافلے میں شامل گاڑیاں بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی اور پھر چند ہی لمحوں بعد ایک خود کش حملہ آور نے خود کو بارودی مواد کی مدد سے اڑا دیا۔ حملے کے فوری بعد ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے اعلان کیاکہ وہ بم دھماکوں میں محفوظ رہے ہیں۔ پاکستان نے بھی مذمت کی ہے۔ اے پی پی کے مطابق مشرقی صوبہ نورستان میں نقاب پوش عسکریت پسندوں نے 11 طالبان کمانڈوز کو پھانسی دیدی جبکہ طالبان کے حملے میں نیٹو فوجی ہلاک ہو گیا۔ ایساف نے ایک بیان میں نیٹو فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے تاہم اسکی شناخت کے اور جائے وقوع کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔مارے جانے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔دوسری جانب ایک غیر ملکی خبررساںادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغانستان میں نقاب پوش عسکریت پسندوں جن کا تعلق پاکستان سے ہے نے 11 طالبان کمانڈرز کو پھانسی دیدی۔حکام کا کہنا ہے کہ نقاب پوش افراد کے ایک عسکریت پسند گروپ نے مشرقی افغانستان میں گیارہ طالبان کمانڈروں کو پھانسی دیدی ہے ۔افغان میڈیا کو جاری کی گئی ویڈیو فوٹیج میں نقاب پوش عسکریت پسندوں کو گیارہ افراد کو پھانسی دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ۔مشرقی صوبہ نورستان کے گورنر حافظ عبدالقیوم کا کہنا ہے کہ عسکریت پسند گروپ کا تعلق لشکر طیبہ سے ہے جسے غیر ملکی انٹیلی جنس ادارے کی حمایت حاصل ہے جس کا مقصد صدارتی انتخابات میں خلل ڈالنا اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔