آپریشن کا راگ الاپنے والے ملک کے خیرخواہ نہیں: سراج الحق
لاہور (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق گزشتہ روز بڈھ بیر پشاور میں فتح جنگ کے قریب خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والے کرنل ظاہر شاہ کے گھر تعزیت کیلئے گئے۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں قیام امن کی ذمہ داری پوری قوم کی ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں شریک ہو کر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا، 45 ہزار سویلین اور 5 ہزار سے زائد فوجی جوانوں کو شہید کر دیا گیا اور ایک سو ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان اٹھانا پڑا۔ آپریشن کا راگ الاپنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں۔ جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر المرکز اسلامی پشاور میں قبائلی مشران کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا قبائلی علاقوں میں آپریشن پر جو اخراجات آ رہے ہیں یہ قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی پر خرچ کیے جائیں تو قبائلی علاقے پیس زون بن سکتے ہیں۔ قبائلی عوام نے پاکستان کے دفاع کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں۔ اسلام آباد کے بااختیار لوگوں نے قبائلیوں کے حقوق کبھی ادا نہیں کئے ہیں۔ قبائلی عوام کو دیوار سے لگانے کی بجائے ان سے دل لگانے کی ضرورت ہے۔ قبائلی علاقوں میں کوئی یونیورسٹی، انجینئرنگ کالج اور علاج معالجے کے لئے ہسپتال نہیں۔ لاکھوں قبائلی نوجوانوں کو بے روز گاری اور غربت کا سامنا ہے۔ حکومت قبائیلی علاقوں کی پسماندگی دور کرنے کے لئے 100 ارب روپے پیکیج کا اعلان کرے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام پاکستان کے بازو ئے شمشیر زن ہیں۔ قبائلی علاقوں میں جلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں تاکہ ان کو بنیاد ی حقوق میسر ہو سکیں۔ FCR میں ترامیم کرکے اعلیٰ عدلیہ کے اختیارات قبائلی علاقوں تک بڑھائے جائیں۔