فوج کو سیاسی و معاشی مسائل سمیت پالیسی سازی سے دور رہنا ہو گا: ساجد میر
کوئٹہ(بیورو رپورٹ)مرکزی جمعیت اہلحدیث کے مرکزی امیر وسینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ لوگوں کو انصاف کی فراہمی کے بغیر ملک میں امن وامان کا قیام ممکن نہیں، ملکی مسائل کی سب سے بڑی وجہ باوردی لوگوں کا بار بار اقتدار میں آنا اور سیاسی لوگوں کو اقتدار سے ہٹانا ہے، فوج کے دفاعی کردار کو تسلیم کرتے ہیں مگر ملک کے سیاسی اور معاشی مسائل سمیت پالیسی سازی سے فوج کو دور رہنا ہوگا۔ بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ کرنا، مسخ شدہ نعشیں ملنا اور سیاسی لوگوں کا قتل کرکے سانحہ بنگلہ دیش کی تاریخ دہرائی جارہی ہے۔ یہ بات انہوںنے گزشتہ روز مرکزی جمعیت اہلحدیث کے زیراہتمام ایم پی اے ہاسٹل کوئٹہ میں آل پارٹیز امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ آل پارٹیز امن کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں ماضی میں کئے گئے فوجی آپریشن ناکام ہوئے اور آئندہ بھی ناکام ہونگے لہٰذا بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے اور اس پر سیاسی حل تلاش کیا جائے اور فوری طور پر فوجی آپریشن کا راستہ استعمال نہ کیا جائے، معاشرتی ناہمواری ختم کی جائے، صوبائی خودمختاری تسلیم کی جائے۔ حکومت محب وطن ناراض بلوچوں اور رہنماﺅں کیساتھ مخلصانہ مذاکرات کرے اور بلوچ رہنماﺅں کو بھی اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور قومی مفادات کو مد نظر رکھنا چاہئے۔ بلوچستان کے عوام کیخلاف کسی بھی سطح پر جاری آپریشن بند کیا جائے، عوام کو ملک کے مفاد کیلئے اعتماد میں لیا جائے۔ امن کانفرنس سے مولانا علی محمد ابوتراب، مولانا عبدالقادر لونی، ساجد ترین ایڈووکیٹ، امیر عبدالمتین اخونزادہ، رشید خان ناصر، ملک ذکریا کاسی، نیاز بلوچ، عبدالرحیم کاکڑ، نصیر احمد شاہوانی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ساجد میر نے کہاکہ جس وعدے کے تحت یہ ملک حاصل کیا گیا تھا ہم نے اس وعدے کو عملی جامعہ نہیں پہنایا جس کی وجہ سے پاکستان بالخصوص بلوچستان سے امن وامان غائب ہوگیا، اگر امریکہ اور برطانیہ کے اندر عوامی اتحاد واتفاق اس وجہ سے ہے کہ انہوں نے اپنے عوام کو انصاف فراہم کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ملک کی دو بڑی جماعتوں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) نے میثاق جمہوریت میں یہ وعدہ کیا کہ وہ سیاسی معاملات میں فوج کی مدد نہیں لینگے مگر باری باری دونوں جماعتوں نے پھر یہ عمل دہرایا، اب ایک بار پھر یہ کھیل کھیلا جارہا ہے، بعض پارٹیوں کو شہ دی جارہی ہے کہ وہ آگے آئیں۔ مولانا عبدالقادر لونی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں سول اور فوجیوں حکومتوں نے آج تک کچھ نہیں کیا، یہاں تو ایف سی کی حکومت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماءمحمد رحیم کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کا مسئلہ صرف ہماری غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ہیں۔ عبدالمتین اخوندزادہ نے کہا کہ ملک کے مسائل کا ذمہ دار سیاسی قیادت ہے، یہاں مذہبی رواداری کی ضرورت ہے۔