• news

صابرہ قتل کیس میں جاری حکم امتناعی منسوخ، ٹرائل جاری رکھنے کی ہدایت

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے صابرہ بی بی قتل کیس میں دائر دو ضمنی پٹیشن سماعت کے لئے منظور کر لی ہیں۔ عدالت نے عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری حکم امتناعی منسوخ کرتے ہوئے کیس کا ٹرائل جاری رکھنے کی ہدایت کی، عدالت نے قرار دیا کہ انسداد دہشت گری کی عدالت کیس کا ٹرائل تو کر سکتی ہے مگر کیس کا حتمی فیصلہ نہیں دے سکتی اسے یہ حق نہیں کہ وہ کیس سے انسداد دہشت گردی کی دفعات نکال کر اسے ٹرائل کورٹ کو ریفر کر دے جبکہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ صابرہ بی بی قتل کیس سے متعلق دو پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہیں ان میں ایک سیکرٹری صوبہ پنجاب، پبلک پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ بنام محمد رفیق، دوسری صابرہ بی بی کے عزیز راجہ محمد یعقوب بنام محمد رفیق کے عنوان سے دائر کی گئی ہے۔ پیر کو جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو صوبہ پنجاب کے وکیل خواجہ حارث اور پنجاب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل زبیر، محمد رفیق اور امتیاز تاجی کھوکھر ودیگر کے وکیل زاہد حسین بخاری اور وحید انجم عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ صابرہ بی بی قتل کیس کا مقدمہ تھانہ ایئرپورٹ میں 17 اگست 2012ء درج کیا گیا ہے جس میں امتیاز تاجی کھوکھر، اس کے بیٹے فرخ کھوکھر، عمر کھوکھر، شوکت، ڈرائیور دلاور خان، عرفان سمیت 29 افراد کو کیس میں ملزم نامزد کیا گیا ان میں سے ابھی تک 12 افراد جیل میں قید ہیں باقی کی ضمانتیں ہو چکی ہیں۔ کیس میں بے گناہ لوگوں کو پھنسایا گیا ہے ان کا قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کی فاضل عدالت کی جانب سے کیس میں جاری حکم امتناعی واپس لے لیا جائے اس سے ماتحت عدالت کی سماعتیں متاثر ہو رہیں جبکہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کو دوبارہ کیس میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی جبکہ صوبہ پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب زبیر نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ نے معاملے کا جائزہ لیا ہے اب عدالت سے استدعا ہے کہ اگر کیس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات سیون اے ٹی اے شامل کردی جائے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بعدازاں عدالت نے دائر پٹیشن سماعت کیلئے منظور کر لی جبکہ کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن