کراچی حملے کے 5 شہدا پنجاب میں سپردخاک، تدفین پر رقت آمیز مناظر
لاہور/ ملتان (خبر نگار+ لیڈی رپورٹر+ نامہ نگاران) کراچی ائرپورٹ پر دہشت گرد حملے میں شہید ہونیوالے 5 اے ایس ایف اہلکاروں کو پنجاب کے مختلف علاقوں میں سپردخاک کردیا گیا۔ تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر نظر آئے۔ شہدا کو اے ایس ایف کے دستوں نے سلامی دی۔ اے ایس آئی طارق محمود کی نماز جنازہ فیصل آباد کے آبائی گائوں بلوچنی میں ادا کی گئی، شہید کو آبائی قبرستان 61/ رب کے قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔ اے ایس ایف اہلکار محمد اعظم کو ٹوبہ ٹیک سنگھ کے نواحی گائوں چک 291/ ج ب (گمٹالہ) کے قبرستان میں سپردخاک کیا گیا، شہید محمد اعظم 2007ء میں ائرپورٹ سیکورٹی فورس میں بھرتی ہوا تھا اور کچھ عرصہ قبل ہی اسکی ڈیوٹی کراچی ائرپورٹ پر لگی تھی۔ لاہور سے خبرنگار کے مطابق اے ایس ایف کے سب انسپکٹر محمد سرور کو پورے اعزاز کے ساتھ قبرستان گلشن احباب فیروز پور روڈ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اے ایس ایف کے مسلح دستے نے گارڈن آف آنر پی شکیا۔ اے ایس ایف، سول ایوی ایشن کے افسران و اہلکاروں کے علاوہ لوگوں کی بہت بڑی تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ محمد سرور شہید کی عمر 51 سال تھی اور وہ 29 برس سے اے ایس ایف میں ملازم تھے۔ انکے پسماندگان میں 4 بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل اے ایس ایف نے ایک پیغام میں مرحوم محمد سرور کے اہلخانہ کی مکمل مالی معاونت کرنے اور ایک بیٹے کو نوکری دینے کا اعلان کیا ہے۔ ملتان سے لیڈی رپورٹر کے مطابق ملتان نالہ ولی محمد کے رہائشی اے ایس ایف کے اے ایس آئی اسلام الدین عباسی شہید کے جسد خاکی کو فوجی اعزاز کے ساتھ سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر حسن پروانہ قبرستان سپردخاک کیا گیا۔ میاںچنوں‘ محسن وال سے نامہ نگاروں کے مطابق ASF کے اہلکار محمد حیات کو آہوں اور سسکیوںمیں پورے اعزاز کے ساتھ آبائی گائوں میں سپردخاک کردیا گیا۔ اسلام الدین عباسی شہید کی نماز جنازہ میں اعلیٰ فوجی حکام عمائدین شہر عزیز و اقارب موجود تھے لیکن کسی سیاسی شخصیت حتیٰ کہ علاقے کے سابق کونسلر ناظم و نائب ناظمین تک نے شرکت نہیں کی۔