خورشید شاہ کی سابق اپوزیشن لیڈر کی طویل تقریر کا ریکارڈ توڑنے کی ناکام کوشش
اگرچہ منگل کوپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں قومی بجٹ برائے2014-15پر بحث جاری رہی لیکن اس کے باوجود کراچی ائرپورٹ پر حملہ پارلیمنٹ پر ’’حاوی ‘‘رہا سید خورشید شاہ نے حکومت کو ’’تختہ مشق‘‘ بنایا اورسابق اپوزیشن لیڈر چوہدری نثار علی خان کی طویل تقریر کا ریکارڈ توڑنے کی ناکام کوشش کی اوردو گھنٹے تک حکومت پر ’’گرجتے برستے ‘‘ رہے ۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں کراچی ایئر پورٹ اور تفتان میں زائرین پر حملوں کے خلا ف متفقہ طور پر دو قرار دادیں منظور کی گئیں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے پالیسی بیان میں کراچی ایئرپورٹ پر دہشت گردی کے واقعہ پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ نہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ یہ حملہ کراچی ایئرپورٹ پر نہیں ، پرانے ایئرپورٹ کے ٹرمینل پر کیا گیا۔ انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کر کے کہا کہ ’’اگر سیاسی بحث کرنی ہے تو میں اس کیلئے بھی تیار ہوں‘‘ ۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے اپنی دو گھنٹے کی بجٹ تقریر میں موٹر وے کی تعمیر ،میٹرو بس کے منصوبیاور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا ہی احاطہ کیا قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس کی کاروائی اس وقت کورم ٹوٹنے کے نتیجہ میں معطل ہوگئی جب تحرک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے ورم کی نشاندہی کر دی جس پر وزراء کی دوڑیں لگ گئیں کورم پورانہ ہونے پر ڈپٹی سپیکرمرتضی جاوید عباسی کو بجٹ اجلاس کی کاروائی کو روکنا پڑی ۔اس معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے ارکان ایک دوسر ے پر آوازے کستے رہے ۔