اسلام آباد: جسٹس جواد خواجہ کیخلاف بینرز لگانے کے ملزم کی درخواست ضمانت خارج
اسلام آباد (اے پی پی) ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد واجد علی خان نے سپریم کورٹ کے جج کے خلاف بینرز لگانے کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت خارج کردی۔ بدھ کو عدالت نے ملزم ناصر کی جانب سے دائر درخواست ضمانت کی سماعت کی تو ملزم کے وکیل ریاست علی آزاد ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ملزم نے بینرز نہیں بنائے اس نے تو مزدوری کی خاطر آویزاں کئے ہیں ملزم ان پڑھ ہے اور اسے بینرز پر جو لکھا تھا اس کا پتہ نہیں تھا۔ سماعت کے دوران سپیشل پراسیکیوٹر ملک حسیب نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے خلاف درج مقدمہ میں جو دفعات 505 ضمنی دو لگائی گئی ہیں وہ ناقابل ضمانت جرم ہے جس کی سات سال سزا ہے انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی اعلٰی عدلیہ اور فوج کے خلاف ہر شخص اٹھ کر پروپیگنڈا شروع کر دیتا ہے عدالتوں کا احترام نہیں کیا جائے گا تو اداروں کی عزتیں دائو پر لگ جائیں گی۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ ملزم کے خلاف تھانہ آبپارہ پولیس نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ کے خلاف بینرز لگانے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کی تھی۔