رمضان کے بعد نفاذ شریعت، محروم لوگوں کے حقوق کی تحریک چلائینگے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ وہ زندگی کی آخری سانس اور خون کے آخری قطرہ تک ملک میں نفاذ شریعت کی جدوجہد کرتے رہیں گے، پاکستان کی سالمیت اور بقا اسلام سے وابستہ ہے، ملکی آئین میں اسلام کو ریاست کا سرکاری مذہب قرار دیا گیا ہے جو لوگ اسلام کے علاوہ کسی نظام کی بات کرتے ہیں وہ آئین پاکستان سے بے وفائی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی رمضان کے بعد ایک عوامی ایجنڈا پر کراچی سے چترال تک کے عوام کو متحد کرکے ملک میں شریعت کے نفاذ اور محروم و مجبور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کی تحریک چلائے گی، موجودہ بجٹ بھی غریبوں کے لئے نہیں، مراعات یافتہ طبقہ کے لئے بنایا گیا، بجٹ میں تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی کو نظر انداز کر کے بڑی گاڑیاں سستی کر دی گئی ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے زیراہتمام منصورہ میں پوسٹ بجٹ سیمینار سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے ضروری ہے کہ آئی ایم ایف کی غلامی سے نکل کر خود انحصاری کا باعزت راستہ اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ پیداہوتے ہی 86 ہزار روپے کا مقروض ہو جاتا ہے آج ہزاروں بچے اپنا رزق کوڑے کے ڈھیروں پر تلاش کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غریب کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں جبکہ اس کے ٹیکسوں پر امیر عیاشیاں کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام مسائل کا حل اسلام کے عادلانہ نظام میں ہے ۔ لیاقت بلوچ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی نے ملک کا امن و سکون برباد کر دیا ہے۔ بم دھماکوں سے شریعت نافذ ہوسکتی ہے نہ فوجی آپریشنوں میں معصوم لوگوں کے قتل عام سے امن قائم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ منی لانڈرنگ کیس میں الطاف حسین کے گھر سے برآمد ہونے والی دولت کہاں سے آئی؟ نوازشریف بیرونی دوروں میں اپنے خاندان کے افراد کو لے جاتے ہیں جس سے سندھ بلوچستان اور خیبر پی کے کے عوام میں بداعتمادی اور بے چینی پیدا ہوتی ہے اور قومی یکجہتی اور وحدت کو نقصان پہنچتا ہے، وزیراعظم کو چھوٹے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو بھی دوروں میں اپنے ہمراہ لے کر جانا چاہئے۔ ڈاکٹر سلمان علی شاہ نے کہاکہ حکمران غیر پیداواری اخراجات پر قابو پانے کے لئے تیار نہیں ہیں اور اپنے کمیشن کے لئے پاور کمپنیوں سے مہنگی بجلی خرید رہے ہیں ، اگر کالابا غ ڈیم بن جاتا تو 15-16 روپے فی یونٹ کی بجائے عوام کو ایک یا ڈیڑھ روپیہ فی یونٹ بجلی مل سکتی تھی۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ حکمران اپنی شاہ خرچیوں اور عیاشیوں کے لئے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہے ہیں۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے تمام اداروں کی موجودگی میں کراچی ایئر پورٹ کے کولڈ سٹوریج میں مدد کیلئے چیخ و پکار کرتے 8 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے لیکن کسی نے بھی ان کی چیخ و پکار اور ان کے خاندان والوں کی منت سماجت پر کان نہیں دھرا۔ وزیراعظم اس سنگین اور مجرمانہ غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کرنے کیلئے فوری طور پر ایک جوڈیشل کمیشن بنائیں اور غیر جانبدارانہ انکوائری کرکے اس کوتاہی کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جائے۔ انہوں نے بلوچستان کے بزرگ سیاسی رہنما خیر بخش مری کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لئے مغفرت اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔