عبداللہ عبداللہ طالبان کے ساتھ بہتر طریقے سے مذاکرات کر سکتے ہیں: حمید گل
کابل (ثناء نیوز/ اے ایف پی) آئی ایس آئی کے سابق سربراہ حمید گل نے کہا ہے کہ افغان حکومت نے اگر سیکورٹی معاہدے پر دستخط کردیئے تو افغان جنگ مزید 10 سال تک جاری رہ سکتی ہے، عبداللہ عبداللہ منتخب ہوکر طالبان سے بہتر طریقے سے مذاکرات کرسکتے ہیں۔ امریکہ کی خطے سے واپسی افغانستان میں امن کے لئے انتہائی خوشگوار ہو گی گزشتہ روز ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے افغان صدارتی انتخاب میں مضبوط اْمیدوار عبداللہ عبداللہ کو افغانستان میں امن کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ جہادی ہونے کی حیثیت سے عبداللہ عبداللہ کا انتخاب امن کی اْمیدوں کو حقیقت میں بدل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ عبداللہ عبداللہ طالبان کے طویل عرصے سے مخالف ہیں لیکن انہوں نے سوویت یونین کے خلاف جاری لڑائی میں بھرپور حصہ لیا تھا۔ حمید گل نے کہا کہ دوسری طرف اشرف غنی کو 2001 میں طالبان کی حمایت حاصل تھی مگر وہ جہادی نہیں ہیں اور ایک ماہر معاشیات ہیں جو ماضی میں ورلڈ بینک میں اپنے فرائض انجام دے چکے۔ انہوں نے کہا کہ جہادی ہونے کی وجہ سے عبد اللہ عبداللہ کو یہ فائدہ حاصل ہے کہ وہ منتخب ہونے کے بعد طالبان سے امن کے قیام کے لیے بہتر طریقے سے مذاکرات کرسکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر افغانستان میں منتخب ہونے والی نئی حکومت نے حامد کرزئی کی وجہ سے طویل عرصے سے زیرالتوا امریکہ کی جانب سے پیش کئے جانے والے سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیئے تو افغان جنگ مزید 10 سال تک جاری رہ سکتی ہے جبکہ دوسری صورت میں امریکہ کو افغانستان چھوڑنا ہوگا اور یہ افغانستان میں امن کے لیے انتہائی خوشگوار موقع ہوگا۔ اس طرح حکومت طالبان اور حکمت یار سے مذاکرات کا آغاز کر سکتی ہیں۔ حمید گل نے کہا کہ میں آخری بار 19 اگست 2001ء میں افغانستان گیا تھا جہاں نائن الیون واقعہ سے صرف تین ہفتے پہلے میں نے طالبان حکومت کی ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی تھی۔