شمالی وزیرستان سے بنوں نقل مکانی جاری، کرائے کے مکان ناپید
بنوں (نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان سے قبائلیوں کی بنوں میں بڑے پیمانے پر نقل مکانی جاری ہے، بنوں میں کرائے کے مکان ناپید ہوگئے ہیں اور غذائی اجناس کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ایف ڈی ایم اے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اب تک 50 ہزار سے زائد افراد دبکا خیل کے راستے بنوں پہنچ چکے ہیں اور آئندہ چند روز میں 15 سے 20 آئی ڈی پیز کی عارضی آباد کاری کیلئے فاٹا سیکرٹریٹ سے 8 کروڑ روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔ وزیرستان میں عوام پر ایک بار پھر آپریشن کا خوف طاری ہوگیا ہے جس کے باعث نقل مکانی ہوئی ہے۔ نقل مکانی کرنیوالے ہزاروں قبائل متعدد پہاڑی راستوں کے ذریعے بھی منتقل ہورہے ہیں جن کو سخت گرمی کا سامنا ہے۔ خیبر پی کے حکومت نے شمالی وزیرستان سے مسلسل آئی ڈی پیز کی نقل مکانی کی وجہ سے وفاق سے 349 ملین روپے مانگ لئے ہیں۔ آئی ڈی پیز نے بکا خیل کیمپ میں رہائش اختیار کرنے سے انکار کے بعد خیبر پی کے حکومت نے کاشو بریج کے قریب آئی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے کیلئے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر اس مد میں 348.99 ملین روپے ریلیز کرے ۔ اس بات کا فیصلہ شمالی وزیر ستان سے آئی ڈی پیز کے حوالے سے چیف سیکرٹری خیبر پی کے کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میںکیا گیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا سمیع الحق نے جے یو آئی س سے وابستہ تمام عہدیدا روں اور کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ وزیرستان اوردیگر قبائلی علاقوں سے نقل مکانی پر مجبور ہونے والے متاثرین کی آبادکاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں بے گھر ہونیوالے بیگناہ شہریوں کو ہرممکن سہولت فراہم کریں۔اس مقصد کیلئے جنوبی اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان‘بنوں ‘لکی مروت‘ کوہاٹ ‘ ہنگو وغیرہ میں جمعیت کے عہدیداروں پر مشتمل کمیٹیاں بھی بنائی جارہی ہیں‘ انہوں نے تمام دینی مدارس سے اپیل کی ہے کہ تعطیلات کی وجہ سے اپنے مدارس میں رہائش کی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ وہ یہاں دارالعلوم حقانیہ میں منعقد ہونے والے صوبائی مجلس عمومی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے‘ جس میں صوبہ کے پی کے سے مجلس عمومی کے ارکان نے سینکڑوں کی تعدادمیں شرکت کی۔ مولانا سید یوسف شاہ کو پورے ایوان نے متفقہ طورپر صوبائی صدر منتخب کیا جبکہ خفیہ ووٹنگ کے ذریعہ مولانا محمد اسرائیل بھاری اکثریت سے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے۔