حکومت دہشت گردی‘ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات کر رہی ہے : وزیراعظم
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیر اعظم نواز شریف کے زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل، اپوزیشن جماعتوں سے ہونے والی بات چیت کا جائزہ لیا گیا، انتخابی اصلاحات کے لئے کمیٹی بجٹ کے فوری بعد تشکیل دینے کا فیصلہ، اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال اور بجٹ کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی پرویز مشرف سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے معاملہ کو زیر غور نہیں لایا گیا، وزیر خزانہ اسحق ڈار نے انتخابی اصلاحات کی کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے اور وزیر اعظم کے معاون برائے قومی امور عرفان صدیقی نے عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی سے رابطوں اور ملاقاتوں سے متعلق رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید، وزیر اعظم کے معاون برائے قومی امور عرفان صدیقی مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما صدیق الفاروق نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال، انتخابی اصلاحات کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل، اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں اور بجٹ کے حوالے سے حکمت عملی کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے پارلیمنٹ میں ہونے والی ملاقات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا وزیر اعظم کے معاون برائے قومی امور عرفان صدیقی نے جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی سے ہونے والے رابطوں سے متعلق رپورٹ پیش کی۔ وزیراعظم نے شرکاء کو سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ہونے والی ملاقات سے آگاہ کیا۔ بجٹ کی منظوری کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی۔ اجلاس کے شرکاء نے وزیر اعظم کی بجٹ اجلاس میں شرکت پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کی ایوان میں شرکت سے ارکان کی حاضری میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ملاقات کے دوران کہا کہ حکومت قوم سے کئے گئے وعدے پورے کرے گی، داسو منصوبے سے نہ صرف پانی کی قلت دور ہوگی بلکہ آبی نظام بہتر ہوگا۔ 4500 میگاواٹ بجلی ملے گی۔ حکومت نہایت شفاف نجکاری پالیسی پر کاربند ہے جس کا مقصد اداروں کو منافع بخش بنانا اور حکومتی خزانے پر بوجھ کم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے یونائیٹڈ بینک آف پاکستان کے 19.8 فیصد حکومتی حصص کی فروخت پر وزیر خزانہ محمد اسحاق ڈار کی کوششوں کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے وزیراعظم کو بتایا کہ ملکی و غیر ملکی خریداروں نے بھرپور دلچسپی دکھائی ہے۔ دنیا کی صف اول کے 40 سے زائد ایکویٹی فنڈز بشمول ٹیمپلیٹن، ویلنگٹن، ایورسٹ، لیزارڈ، مورگن اسٹینلے، بلیک راک و دیگر نے یو بی ایل کے حصص کی خریداری میں حصہ لیا۔ مقامی سرمایہ کاروں کی جانب سے 12.3 ارب روپے کی مجموعی ڈیمانڈ موصول ہوئی جو پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کی تاریخ میں بلند ترین ملکی ڈیمانڈ ہے۔ اس سے 387 ملین ڈالر کے مساوی سرمایہ حاصل ہوگا جس میں 310 ملین غیر ملکی زرمبادلہ جبکہ بقایا رقم روپے میں ہے۔ 90 فیصد رقم قرضے کی ادائیگی اور 10 فیصد تخفیف غربت کے پروگرام پر خرچ کی جائے گی۔ کابینہ کی نجکاری کمیٹی میں زیر غور دیگر امور کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے سرکاری شعبہ کے 31 کاروباری اداروں کی تیز تر بنیادوں پر نجکاری کی منظوری دی تھی، موجودہ حکومت اسی فہرست کی پیروی کر رہی ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پہلے یو بی ایل، پی پی ایل، او جی ڈی سی ایل کی نجکاری کی جائے گی۔ یو بی ایل کامیاب ڈیل ثابت ہوئی جس کے بعد پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل کی جلد نجکاری کی جائے گی۔ ایک بیان میں وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہاہے کہ ترقی کاسفرشروع کردیا ہے، اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج نکلیں گے، قوم سے توانائی اورآبی وسائل میں خودکفالت کا وعدہ پورا کریں گے۔ حقیقت پسندانہ اقتصادی پالیسیوں سے عالمی اداروں کاپاکستان پر اعتماد بڑھا ہے، ملک کو مستحکم اور خودکفیل معیشت بنانے کاخواب جلد شرمندہ تعبیر ہوگا۔ عالمی بینک سے 70 کروڑ ڈالر کے حصوں پروزیراعظم نے وزیرخزانہ اوروزارت خزانہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ عالمی بینک داسو پن بجلی اورسندھ آبپاشی منصوبے کیلئے 70کروڑ ڈالر فراہم کریگا۔ پاکستان کیلئے ایک ارب ڈالر کی امداد عالمی ادارے کے اعتماد کا عکاس ہے۔ داسو ڈیم سے 45میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی پانی کا ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھے گی۔ ترقی کا سفر شروع کر دیا ہے، اقتصادی پالیسیوں کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں، بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتمادبھی بڑھا ہے۔حکومت عالمی سرمایہ کاری کانفرنس کے انعقاد کیلئے یوایس ایڈکے ساتھ کام کررہی ہے۔دیامربھاشاڈیم کے لئے عالمی سرمایہ کاری کانفرنس اس سال ستمبر میں واشنگٹن میں منعقدکریں گے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ داسو منصوبے سے نہ صرف پانی کی قلت دور ہوگی، آبی نظام میں بہتری آئے گی اور بجلی کے بحران سے متاثرہ معیشت کو 4500 میگاواٹ بجلی بھی ملے گی۔ پاکستان کو خودانحصار اور معاشی طور پر خودکفیل بنانے کا ہمارا خواب جلد شرمندہ تعبیر ہوگا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ خطے میں دیرینہ تنازعات کا پر امن حل چاہتے ہیں۔ علاقے میں مسائل کے حل اور اقتصادی ترقی کا ایجنڈا آگے بڑھنا چاہیے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔ وفاق اس آزاد خطے کی پسماندگی اور محرومیوں کو دور کرنے کے لئے ہمیشہ سے مدد فراہم کرتا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان چودھری برجیس طاہر، ارکان قومی اسمبلی مخدوم سید علی حسین گیلانی اور ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ سے ملاقاتوں میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی استحکام کے حوالے سے ہم اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں۔ پائیدار معاشی ترقی کے لئے خطے میں حالات کو معمول پر لانا ہوگا۔ حکومت دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے‘ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے‘ ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل یقینی بنائی جائے گی‘ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے یوتھ سکیمیں شروع کی گئی ہیں‘ اپنا گھر ہائوسنگ سکیم بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ برجیس طاہر نے وزارت کی کارکردگی اور آزاد کشمیر کی صورتحال پر بریف کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کشمیری عوام اور قیادت کے ساتھ امور کشمیر کی وزارت مسلسل رابطہ رکھے۔ بھکر سے رکن اسمبلی ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ نے ملاقات میں بھکر کی ترقیاتی سکیموں اور حلقے کے مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ ثناء نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سے ارکان قومی اسمبلی کی ملاقاتوں کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ پارلیمنٹ ہائوس میں وزیراعظم سے ان کے چیمبر میں کئی ارکان نے ملاقات کی وزیراعظم نے حکمران اتحادکے تمام ارکان کوایک بار پھر قومی اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس میں حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ملاقاتوں کے بارے میں جاری سرکاری اعلامیہ کے مطابق ارکان نے وزیراعظم نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں مخدوم سید علی حسن گیلانی، حافظ عبدالکریم، ڈاکٹر حفیظ الرحمن خان دریشک بھی شامل تھے۔ اعلامئے کے مطابق متذکرہ ارکان نے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے حکومتی اقدامات کی تعریف کی۔ اپنے حلقوں کے مسائل اور منصوبوں سے وزیراعظم آگاہ کیا وزیراعظم نے انہیں بھر پور حکومتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت بلوچستان کی عوام کا احساس محرومی کے خاتمے کے لئے اقدامات کر رہی ہے، صوبے کے عوام کے معیار زندگی بہتر کرنے اور بلوچستان کو دوسرے صوبوں کے برابر لانے کے لئے بھرپور اقدامات اٹھائیں گے۔ وہ مسلم لیگ بلوچستان کے مرکزی رہنما نواب زادہ حاجی لشکری ریئسانی سے گزشتہ روز پارلیمنٹ میں واقع وزیراعظم چیمبر میں ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔
نواز شریف