سمندری طوفان آج عمان سے ٹکرائے گا‘ سندھ بلوچستان کے 30 دیہات زیرآب‘ 150 ماہی گیر لاپتہ
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) بحیرہ عرب میں بننے والا سمندری طوفان نوناک آج عمان سے ٹکرائے گا اس طوفان کے زیراثر سمندری لہریں بلوچستان اور سندھ کے 30 سے زائددیہات میں داخل ہوگئیں، ٹھٹھہ کے 150سے زائد ماہی گیر لاپتہ ہوگئے، دو روز سے سمندرمیں اٹھتی اونچی لہروں سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو کراچی سے 700کلومیٹر دور بحیرہ عرب میں ا ٹھنے والے سمندری طوفان کے باعث سندھ کے ضلع ٹھٹھہ کے علاقے کیٹی بندر،کھارو چان، شاہ بندر، جاتی، گھوڑا باری سمیت 25دیہات زیر آب آگئے۔ کھلے سمندر میں جو ماہی گیر گئے ہوئے تھے، ان کی واپسی کے لئے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے جبکہ طوفانی صورتحال کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کوئی الرٹ جاری نہیں کیاگیا۔ ٹھٹھہ کے 150سے زائد ماہی گیر لاپتہ ہیں۔ ادھر بدین کے علاقوں زیرو پوائنٹ اور جاتی تڑ کو بھی طوفانی لہروں کا خطرہ لاحق رہا تاہم مقامی افراد کو زیادہ کھلے سمندر میں گئے ماہی گیروں کی فکر لاحق تھی جن سے انکا رابطہ نہیں ہو پا رہا تھا۔ دوسری جانب بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں بھی سمندری پانی گھس آیا۔ ڈام، سونمیانی، گڈانی شپ بریکنگ یارڈ اور حبکو پاور پروجیکٹ میں اونچی سمندری لہروں سے مقامی لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 500 ناٹیکل میل دور سمندری طوفان سے کراچی کو کوئی خطرہ نہیں تاہم موسم ابر آلود اور بارش کا امکان ہے۔ جزیرہ نما منوڑا کا سینڈز پٹ سے زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا، ڈیپ سی واٹر کنٹینر ٹرمینل کی توسیع کیلئے سمندری پانی کو روکا گیا، زمینی راستہ بند ہونے سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے، لوگ کشتیوں کی مدد سے کیماڑی کے راستے منوڑہ جانے پر مجبور ہیں، ابراہیم حیدری میں بھی پانی ساحل کے قریب آبادیوں میں پہنچ چکا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی‘ ڈی سی ٹھٹھہ اور بدین کو کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے الرٹ رہنے، ماہی گیروں کو گہرے سمندر میں جانے سے روکنے سمیت بعض ساحلی علاقوں میں سمندری پانی آنے کے سبب لوگوں کو درپیش مشکلات کا فوری ازالہ اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
سمندری طوفان