• news

اتحادی ممالک افغانستان میں اپنی شکست کا بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسلمانوںکی قربانیوںکے اثرات ضائع کرنے کیلئے انہیں منتشر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، مسلمانوں کے باہمی اختلافات اور کفر کے فتوے لگا کر قتل و غارت گری بہت بڑا فتنہ ہے، کسی مسلمان کا دوسرے مسلمان کی جان و مال اور املاک کو نشانہ بنانا کسی صورت جائز نہیں ہے۔ علماء و خطباء منبر و محراب کا فریضہ ادا کریں، قوم کی صحیح معنوں میں رہنمائی اور ملک میں اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیںکی جائیں۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میںکہاکہ اتحادی ممالک افغانستان میں اپنی شکست پر شدید غم و غصہ میں مبتلا ہیں۔ وہ پاکستان سے بدلہ لینے کیلئے اسے میدان جنگ بنانا چاہتے ہیں۔ کراچی ایئرپورٹ پر حملہ، بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ انہی قوتوں کی سازشوں کا شاخسانہ ہے۔ مشرقی پاکستان کو الگ کرنے والا بھارت بھی مکمل طور پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ساتھ دے رہا ہے۔ یہ سب قوتیں متحدہو کر کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے پاکستان کو نقصانات سے دوچار کرنا چاہتی ہیں۔ ہم نے ان سازشوں کو متحدہوکر ناکام بنانا ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ و یورپ مسلمانوں کی طرف سے اپنی عزتوں وحقوق کے تحفظ کیلئے کی جانے والی جدوجہد کو دہشت گردی قرار دیکر پوری دنیا پر جھوٹا پراپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ انہیں مسلمانوں کے نماز، روزہ، حج اور دیگر عبادات کرنے پر کوئی پریشانی نہیں ہے۔ وہ مسلمانوں کو اپنی آزادیوںکیلئے قربانیوں و شہادتوں کا راستہ اختیار کرنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر مسلمان اس عمل پر کاربند رہے تو ان کے معاشی و سیاسی نظام اور ڈھانچے جن کے ذریعہ انہوں نے مسلمانوںکو غلامی کی زنجیروںمیں جکڑ رکھا ہے وہ باقی نہیں رہ سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت مسلم حکمرانوں کا امتحان ہے کہ وہ دنیائے کفر کے مقابلہ میں مظلوم مسلمانوں کی مدد کرتے ہیں یا غاصب قوتوںکا ساتھ دیتے ہیں۔
حافظ سعید

ای پیپر-دی نیشن