وزیراعظم اور وزیر داخلہ بتائیں مذاکراتی عمل کس کے کہنے پر روکا: سمیع الحق
اسلام آباد (آئی این پی) جمعیت علماء اسلام (س) کے امیر مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان کی مذاکراتی کمیٹی کامیاب جبکہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی ناکام رہی، طالبان نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے۔ حکومت اگر کسی تیسری کمیٹی کے ذریعے یا خفیہ طور پر مذاکرات کرنا چاہتی ہے تو تعاون کو تیار ہیں، وزیراعظم اور وزیرداخلہ بتائیں کہ مذاکراتی عمل کس کے کہنے پر روکا ہے، کسی قسم کا آپریشن، بم دھماکے اور حملے قبول نہیں، غیر ملکی طاقتیں مذاکرات نہیں چاہتی، گذشتہ روز فیصل مسجد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ملکی اثاثوں اور املاک پر حملے قبول ہیں نہ کسی قسم کا آپریشن قبول ہے، ملک میں قیام امن کا واحد ذریعہ بات چیت ہے، طالبان نے مذاکرات سے انکار کیا نہ دروازے بند کئے وہ اب بھی مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت بتائے کہ ہم سے کیا غلطی سرزد ہوئی ہے، مذاکراتی عمل میں کر دار ادا کرنے کو تیار ہیں، ہم نے قیام امن کے لئے بڑی محنت کی مگر بعض غیر ملکی طاقتیں مذاکرات کی مخالف ہیں، ڈرون حملے دوبارہ شروع ہو گئے ہیں اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو اللہ تعالیٰ صحت دے تاکہ وہ دوبارہ آ کر مذاکراتی عمل کو آگے بڑھائیں۔