گجرات، نجی ہسپتال انتظامیہ نے بل لینے کیلئے غریب کی جڑواں نوزائیدہ بچیاں فروخت کرا دیں
گجرات ( نامہ نگار) ہسپتال کا بل جمع نہ کرا سکنے پر محنت کش کی 2 جڑواں بیٹیاں فروخت کر اکے ہسپتال انتظامیہ نے 32 ہزار 500 روپے کا بل وصول کر لیا۔ تفصیل کے مطابق تھانہ صدر جلالپورجٹاں میں رہائش پذیر محمد بلال کی بیوی ڈلیوری کے سلسلہ میں جلالپورجٹاں کے نجی ہسپتال میں داخل تھی۔ جہاں لیڈی ڈاکٹر طاہر ہ سید اور اسکے خاوند ڈاکٹر رضوان نے بڑے آپریشن کے ذریعے ڈلیور ی کی اور 2 جڑواں بچیوں کی پیدائش ہوئی میڈیکل اخراجات کی مد میں 32 ہزار پانچ سو روپے کا بل مریضہ اور اس کے لواحقین ادا نہ کر سکے جس پر ہسپتال کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر ملازمہ سلطانہ بی بی کے ذریعے والدین کو بچیاں فروخت کر کے ہسپتال کا بل ادا کرنیکی ترغیب دیدی جس پر والدین بچیاں فروخت کرنے پر مجبور ہو گئے ذرائع کے مطابق ہسپتال کی انتظامیہ نے نامعلوم افراد کے ہاتھوں دونوں بچیوں کا لاکھوں روپے میں سودا کیا اور بچیوں کے والد بلال خان سے سادہ کاغذ پر انگوٹھے لگوا کر اسے ہسپتال سے فارغ کر دیا۔ دریں اثناء رابطہ کرنے پر ڈاکٹر رضوان نے کہا کہ والدین نے خود بچیاں فروخت کی ہیں مجھے تو عملہ نے حقیقت سے بعد میں آگاہ کیا ہم نے تو صرف اپنا میڈیکل بل وصول کیا ہے جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ علم نہیں ہے کہ بچیوں کو کس کے حوالے کتنے میں فروخت کیا گیا ہے۔ ٹی وی چینلز پر خبر یں نشر ہونے کے بعد پولیس نے ڈاکٹر رضوان شاہ کو حراست میں لیا تو پی ایم اے جلالپورجٹاں کے ڈاکٹروں کا وفد ڈی ایس پی راجہ صداقت کے پاس تھانے پہنچ کر پولیس پر دبائو ڈالنے کی کوشش کرتا رہا جبکہ پولیس نے بلال خاں اُسکی بیوی کو بھی تھانے طلب کر لیا۔ ڈی ایس پی راجہ صداقت نے کہا ہے کہ ڈاکٹر کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی کیونکہ والدین نے اپنی مرضی سے پیدائش سے قبل ہی بچوں کو ضرورت مند خاندان کے حوالے کرنے کی منت مانی تھی۔ اسی فیصلے کے تحت ا نہوں نے بچیاں دیں ڈی پی او رائے اعجاز کا کہنا ہے بلال خان پولیس حراست میں ہے جس نے تصدیق کی ہے کہ بچیاں ہسپتال کی ملازمہ کے ساتھ ملکر اُسکے جاننے والوں کو منت کے طور پر دوسروں کو دی ہیں اگر لین دین فروخت کا واقعہ سامنے آئیگا تو ضرور کارروائی ہوگی ۔