انصاف نہ کیا تو اللہ کو کیا جواب دینگے: چیف جسٹس
کوئٹہ (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے اداروں کے تقدس اور انصاف کی فراہمی کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔ ججز اپنے فرائض منصبی اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے آئین وقانون کی بالادستی کو برقرار رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے ٹی سی کی نئی بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا دہشت گردی، تخریب کاری اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی اور روک تھام کیلئے ضروری ہے فیصلے بروقت اور بلاخوف وخطر قانون کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے کیے جائیں۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا انصاف کی فراہمی اولین ترجیح ہے انصاف نہ کیا تو اللہ کو کیا جواب دینگے۔ آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ بلوچستان کے معاملات کا احساس ہے عدلیہ کو حدود میں رہ کر انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کرنا چاہیے ہمیں آئین وقانون کی بالادستی سے دور نہیں رکھا جا سکتا پرامن، جمہوری اقتدار کی منتقلی بڑا کارنامہ ہے۔ قبل ازیں وہ دو روزہ دورہ پر کوئٹہ پہنچے تو ایئرپورٹ پر اعلیٰ حکام نے چیف جسٹس کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ چیف جسٹس آج سے سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں مقدمات کی سماعت کرینگے۔ این این آئی کے مطابق چیف جسٹس نے ضلع کچہری میں سانحہ کچہری میں شہید ہونے والے جج وکلاء اور دیگر عدالتی عملے کے ناموں کی تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر انہوں نے انسداد دہشت گردی عدالت اور احتساب عدالت کی نئی عمارتوں کا افتتاح بھی کیا۔
چیف جسٹس