سوئس بینکوں میں پڑی رقوم
مکرمی۔میں آپ کے روزنامہ کی وساطت سے عوام تک موجودہ حکومت کے سوئس بنکوں میں پاکستانیوں کے دو سو ارب ڈالر واپس لانے کیلئے اقدامات کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔ قومی اسمبلی میں بتایا گیا ہے کہ سوئس بنکوں میں پاکستانیوں کے 200ارب ڈالر موجود ہیں جن کو وطن واپس لانے کیلئے سوئس حکومت سے 26اگست کو تین روزہ مزاکرات شروع ہوں گے۔ وفاقی کابینہ نے 2013ء کو سوئس بنکوں میں پڑی رقم واپس لانے کیلئے سوئس حکومت سے معاہدہ کی منظوری دی تھی کہ سوئس حکومت سے معاہدہ ہونے کے بعد ہمیں ٹیکس سے چھپا کر سوئس بنکوں میں رقم رکھنے والے افراد کے ناموں اور انکے اکائونٹس کی تفصیلات مل جائیں گی۔وفاقی حکومت نئے سوئس قوانین جو کہ غیر قانونی اثاثوں کو واپس لانے کا ایکٹ 2010ء کے نام سے مشہور ہے، کی مدد لینے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔ یہ قانون اب سوئس حکومت کو اجازت دیتا ہے کہ وہ سوئس بینک انڈسٹری میں جمع کردہ ناجائز طور پر حاصل کی گئی رقم کے بارے میں خفیہ معلومات کا تبادلہ کر سکتی ہے۔ حکومت کے سوئس بنکوں سے پیسہ واپس لانے سے ملک کو کئی سالوں تک بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔(سعد تنویر خلجی لاہور)