پاکستان سے مل کر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کے لئے تیار ہیں: افغانستان
کابل (آن لائن) افغانستان کی حکومت نے پاکستان پر زوردیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد سے ہی اس لعنت پرقابو پایا جاسکتا ہے ۔پاکستان کی حکومتوں نے دہشت گردوں کو پناہ گاہیں دینے کی جو پالیسی اپنائے رکھی ہے وہی لوگ آج اس کا سردرد بن چکے ہیں، یہ پالیسی خطرنا ک ہے ، مل کر مفاہمت کے ساتھ دہشت گردی پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔افغان حکومت پاکستانی سفارتخانے کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ یہ بات ایک مراسلہ میں کہی گئی ہے جو 9 جون کو اسلام آباد میں افغان سفارتخانے کے حوالے کئے گئے ایک خط کے جواب میں پاکستانی سفارتخانہ کے ناظم الامور کے حوالے کیا گیا ہے۔افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق اس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان دہشت گرد گروپوں اور خطے میں ان کی پناہ گاہوں کے باعث مسائل کا شکار رہا ہے۔ افغان حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے کا تہیہ کررکھا ہے اور وہ بار بار پاکستان پر بھی زور دے رہی ہے کہ وہ سنجیدہ اور مخلصانہ تعاون کرے۔ وزارت خارجہ کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ خطے میں پائیدار امن و استحکام یقینی بنانے کیلئے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں‘ ان کے تربیتی مراکز اور مالیاتی وسائل کو ختم کرنا ہوگا۔ دہشت گردی کا بڑا شکار ہونے کے ناطے افغانستان مشترکہ جدوجہد کا قائل ہے۔ ڈیورنڈ لائن پر کوئی بھی کشیدگی ہمارے مفاد میں نہیں اور ہمیں اس خطرے سے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔ افغانستان کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن ہم دہشت گردی کیخلاف مشترکہ جدوجہد کو ترجیح دیتے ہیں اور پرامن بقائے باہمی اور دونوں ملکوں کے درمیان اخوت کی پالیسی پر یقین رکھتے ہیں۔