ملتان : چیف جسٹس تصدق جیلانی کے بھتیجے حساس ادارے کے افسر کو اغواء کر لیا گیا
ملتان (نمائندہ خصوصی) نامعلوم افراد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھتیجے اور حساس ادارے کے افسر کو دفتر جاتے ہوئے اغوا کرلیا۔ پولیس نے شہرکے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرکے تلاش شروع کردی۔ نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق حساس ادارے کے افسر عمر جیلانی جو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کے بھتیجے ہیں، کو گارڈن ٹائون میں ٹی چوک کے قریب سے اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ اپنے گھر سے دفتر جارہے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق 10 سے زائد اغوا کار ایک گاڑی اوردو موٹرسائیکلوں پر سوار تھے جبکہ دو نے پولیس یونیفارم پہن رکھی تھی۔ انہوں نے عمر جیلانی کو گاڑی روک کر زبردستی نیچے اتار لیا۔ مزاحمت پر تشدد کا نشانہ بنایا اور اپنی گاڑی نمبری آر اے ڈبلیو 504 میں ڈال کر لے گئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اغوا کار عمر جیلانی کی کار وہیں چھوڑ گئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق عمر جیلانی کی لوکیشن آخری مرتبہ ڈیرہ اڈہ کے قریب دیکھی گئی جس کے بعد انکا موبائل فون آف ہوگیا۔ پولیس نے ڈیرہ اڈا اور اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن کیا تاہم عمر جیلانی کا سراغ نہیں ملا۔ قطب پور پولیس نے عمر کے بھائی عبید جیلانی کی رپورٹ پر 7 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ اغوا کی اطلاع ملتے ہی پولیس حرکت میں آگئی، جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرلئے گئے، جب کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق اغوا کاروں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہوسکتا ہے۔ اہلکار کی بحفاظت بازیابی کیلئے پولیس اور خفیہ اداروں کی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی۔ لاہور سے ثناء نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ملتان کے علاقے گارڈن ٹاؤن سے حساس ادارے کے آفیسر کے اغوا کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ملتان سے رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مغوی آفیسر کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں اور اس سلسلے میںکوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
چیف جسٹس/ بھتیجا اغوا