ریونیو کا بڑا ہدف، معاشی مسائل: بجٹ میں بڑے ردوبدل کا امکان نہیں
اسلام آباد (عترت جعفری) ریونیو کے بڑے ہدف اور معاشی مسائل کی وجہ سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسی بڑے ردوبدل کا امکان نہیں۔ معمولی نوعیت کی تبدیلیوں کے علاوہ چند صنعتوں کے خام مال پر رعایتی شرح ڈیوٹی بحال ہونے کا امکان ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آج قومی اسمبلی میں بجٹ پر جاری بحث سمیٹیں گے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے گزشتہ روز پنڈی، اسلام آباد چیمبرز کے ردعمل اور سینٹ کی سفارشات کے بارے میں صلاح مشورہ کیا تاہم ذرائع نے بتایا سینٹ بنیادی سفارشات یا صنعتی سیکٹر کی طرف سے آنے والی تجاویز کی قبولیت کا امکان کم ہے۔ سینٹ کی طرف سے جو سفارشات بھیجی گئی ہے ان کے مطابق سینٹ نے ٹیکس اصلاحات کے کمشن کو سفارش کی ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس کا ریٹ 33فیصد کی بجائے 30فیصد کر دیا جائے۔ سکیورٹی گارڈز اور سکیورٹی کمپنیز کو کنٹرول کرنے لئے ریگولیٹری اتھارٹی بنائی جائے، گارڈز کی کم از کم تنخواہ 25ہزار روپے مقرر کی جائے، ٹارگٹڈ سبسڈیز دی جائیں، ملازمین کی تنخواہوں، پنشن میں 25فیصد اضافہ کیا جائے، پٹرولیم لیوی ختم کی بجائے، سرکاری ملازمین کو موواوور کی سہولت دی جائے۔