طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف لاہور سمیت کئی شہروں میں مظاہرے‘ گرمی نے مزید 8 افراد کی جان لے لی
لاہور + اسلام آباد (نامہ نگاران + ایجنسیاں) وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، شدید گرمی حبس کے دوران بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف لوگ بلبلا اٹھے اور سراپا احتجاج بنے رہے اور لاہور سمیت کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور مظاہرین نے سڑکیں بلاک کردیں جبکہ گرمی کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور گزشتہ روز شدید گرمی کے باعث 2 خواتین سمیت مزید 8 افراد دم توڑ گئے جبکہ متعدد بے ہوش ہوگئے۔ کئی شہروں میں 10 سے 12 گھنٹے جبکہ دیہات میں 14 سے 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی گئی جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی شدید قلت رہی۔ صوبائی دارالحکومت میں شدید گرمی میں بجلی کی طویل بندش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ پنجاب یونیورسٹی کے طلبہ نے کینال روڈ پر کیا ا ور روڈ بلاک کر کے حکومت اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ سڑک بلاک کئے جانے کی وجہ سے کینال روڈ پر زبردست ٹریفک جام ہو گئی۔ طالب علموں نے مسافروں سے بھری ایک بس کو بھی یرغمال بنا لیا۔ لیسکو ذرائع کے مطابق پیداوار کے مقابلے میں بجلی کی طلب بڑھنے کی وجہ سے گزشتہ روز شہر میں 8 سے 11 گھنٹے بجلی کی بندش ریکارڈ کی گئی۔ ادھر لوڈشیڈنگ کے خلاف رسالپور، رشکی اور جہانگیرہ میں عوام سڑکوں پر نکل آئی۔ نوشہرہ مردان اور جہانگیرہ پشاور روڈ مشتعل مظاہرین نے بلاک کردی۔ پولیس اور مشتعل مظاہرین میں گرما گرمی اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔ رشکی رسالپور اور جہانگیرہ کے دفاتر سے پیسکو عملہ غائب ہوگیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حافظ آباد میں بجلی کی اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے ایم اے اور ایل ایل بی کے امتحانات دینے والے طلبہ و طالبات پریشان ہوکر رہ گئے۔ مذکورہ طلبہ و طالبات نے اس طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ ادھر وفاقی دارالحکومت ہر گھنٹے بعد کی لوڈشیڈنگ سے دفاتر میں کام کرنے والے درجنوں افراد لفٹوں میں پھنس گئے۔ بہاولپور، سیالکوٹ، رحیم یار خان، بہاولنگر، وہاڑی، مظفر گڑھ، راجن پور، لیہ سمیت دیگر علاقوں میں بدترین لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق قیامت خیز گرمی کے باعث عورت سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سید بی بی، محمد صدیق اور اللہ رکھا شامل ہیں۔ جبکہ بجلی کے ساتھ ساتھ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو بے حال کردیا۔ شہریوں نے سوئی گیس حکام کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، خواتین نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ پسرور سے نامہ نگار کے مطابق پسرور اور گردونواح میں روزانہ 20,20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ شدید حبس اور گرمی سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئی جبکہ متعدد بے ہوش ہوگئے۔ ثناء نیوز کے مطابق لالہ موسیٰ کے چکر محلہ کی رہائشی 65 سالہ خاتون، جبکہ جامع مسجد تھڑے والی گلی کا رہائشی بشیر گرمی سے چل بسے۔