پشاور چرچ دھماکہ کیس : سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور دو صوبوں سے رپورٹ طلب کرلی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) پشاور چرچ دھماکے سے متعلق ازخود نوٹس کیس اور دیگر منسلک اقلیتوں کے بنیادی حقوق، مقدس مقامات کا تحفظ سمیت متفرق درخواستوں کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے وفاقی حکومت، صوبہ سندھ اور خیبر پی کے سے جامع رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بتائیں کہ متاثرین کو وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ رقوم فراہم کی گئی ہیں یا نہیں؟ کیا فنڈز کیلئے ٹرسٹ قائم کر دیا گیا؟ فاضل عدالت نے اپنے حکم نامہ میں کہا ہے کہ وفاق اور صوبہ سندھ کی جانب سے ممکنہ طور پر پیش ہونے والی رپورٹ کی روشنی میں خیبر پی کے کی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ کیس کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ عدالتی استفسار پر جسٹس ہیلپ لائن کے سلیم مائیکل نے عدالت کو بتایا کہ پشاور چرچ حملے کی نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے دھماکے میں زخمی اور مرنے والے افراد کے ورثاء کو معاوضہ ادا کرنے کا اعلان کیا مگر ابھی تک یہ فنڈز ورثاء کو نہیں ملے جس کی وجہ سے چرچ میں یہ انتشار پھیل رہا ہے کہ وفاقی حکومت نے فنڈز دئیے لیکن ہم چرچ والے ادا نہیں کر رہے۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ محض سیاسی بیانات پر عدالت کوئی حکم جاری نہیں کر سکتی، کیس بنیادی انسانی حقوق کے مطابق ہے۔