فٹ بال ابال‘ ٹیٹو باکمال‘ جادو کا جال
آج ہمارے ظرف خیال میں فٹ بال کا ابال اٹھ رہا ہے بہت سے ملک تو ایسے ہیں کہ جن کے باسی تازہ فٹ بال مقابلے کی خبر سنتے ہی دنیا کے دوسرے کاموں سے بے خبر ہو جاتے ہیں اور فٹ بال کو لگنے والی ہر کک کو بریکنگ نیوز کے طور پر دیکھتے ہیں اگر کسی بے زاویہ کک کی وجہ سے فٹ بال گول میں جانے سے بال بال بچ جائے تو اپنے بال بچوں کی موجودگی کی پروا کئے بغیر جھنجلا کر فٹ پر فٹ مارتے ہیں بال نوچنے لگتے ہیں آجکل فٹ بال کے عالمی مقابلے ہو رہے ہیں۔ ان مقابلوں کی ا فتتاحی تقریب میں ایک دیوہیکل مشینی فٹ بال پر میدان رکھا گیا تھا۔ جس کی شفاف گولائی پر لمحہ لمحہ رنگوں کی قوس قزح جلوہ نما تھی اور نئے نئے آرٹ ڈیزائن نمایاں کر رہی تھی۔ ہمیں ذاتی طور پر فٹ بال کا کھیل پسند نہیں ہے۔ اس ناپسندیدگی وجہ بہت ٹھوس ہے اور وہ یہ کہ بچپن میں ہم نے ایک گول کو فٹ بال سمجھ کر زور دار کک لگا دی تھی۔ نتیجہ یہ کہ وہ پتھریلا فٹ بال تو وہیں کا وہیں رہا لیکن ہمارا دایاں تخنہ بائیں طرف کو نکل گیا۔ وہ دن اور آج کا دن ہم فٹ بال کو ہمیشہ ’’فٹ بال‘‘ تصور کرتے ہیں اور فٹ بال کھیلتے ہوئے کھلاڑیوں کے گھٹنوں اور ٹخنوں کی سلامتی کی دعائیں مانگتے رہتے ہیں۔فٹ بال کا مقابلہ ہمیشہ ایک زور دار کک سے شروع ہوتا ہے۔ موجودہ عالمی فٹ بال عالمی مقابلہ ایک ایسے شخص کی کک سے شروع کروایا گیا جس کے پاس کک لگانے والی ٹانگ ہی نہیں تھی۔ افتتاحی کک لگانے والے جیلانو پینٹو مکمل مفلوج شخص ہے۔ اسکے نچلے دھڑ میں فٹ بال کیا بال برابر بھی جان نہیں ہے۔ جیلانو کو ایک روبوٹک لباس پہنایا گیا۔ ایک بال برابر بٹن دبانے پر اس روبوٹک لباس میں برقی طاقت سے ایسی بالیدگی پیدا ہوئی کہ جیلانو صاحب نے فٹ بال کو ایک زور دار کک لگا دی۔ معذور جیلانو کے اس بے مثال کمال کے بعد دوسرا فٹ بال کے عالمی کھلاڑیوں نے دکھایا۔ کھلاڑیوں کی اکثریت ایسی ہے جنہوں نے اپنے جسموں پر ٹیٹوں یعنی مختلف نشانات اور عبارتیں کھدوا رکھی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل ہم نے پڑھا تھا کہ امریکہ کی ایک خاتون نے اپنے تمام بدن پر اتنے زیادہ ڈیزائن والے نشانات کھدوا رکھے ہیں کہ اگر وہ بے لباس بھی گھوم رہی ہو تو کسی ہوس کار کی نگاہ میں نہیں آتی۔ عالمی فٹ بال کا کوئی کھلاڑی تو شائد اس ٹیٹو پوش خاتون کا ریکارڈ نہ توڑ سکے لیکن ان کے بدن پر کھدے نشانات اور عبارات بھی اپنا ایک الگ مقام رکھتی ہیں۔ سینکڑوں کھلاڑیوں میں سے پانچ کھلاڑیوں کے ٹیٹو بہترین قرار دیئے گئے ہیں۔ سپیشن کے روموس نے اپنے بدن پر اتنے ٹیٹو بنوائے ہوئے ہیں جتنے سپین نے آج تک تمغے حاصل کئے ہیں اس کی بائیں ران پر نائن الیون اور تھری الیون کھدا ہوا ہے۔ جو امریکہ اور میڈرڈ میں دہشت گرد حملوں کی یاد دلاتے ہیں۔ روموس کی دائیں ران پر انٹونیو پیورٹا کا نام کھدا ہوا ہے جو 2007ء کے فٹ بال مقابلے کے دوران دل کا دورہ پڑنے پر فوت ہو گیا تھا۔ دوسرا کھلاڑی گھانا کا ’کے ون‘ ہے۔ اس کے بدن پر تیرہ نشانات کھدے ہوئے ہیں جب کہ دو مسخرے بھی بنے ہوئے ہیں ایک ہنس رہا ہے دوسرا رو رہا ہے ساتھ پیغام درج ہے کہ پہلے ہنس لو پھر رو لینا۔ کروٹیا کے کھلاڑی دارجو نے اپنے بدن پر اپنے مستقل بیمار بھائی کیلئے محبت بھرے جملے کھدوا رکھے ہیں۔ ایکوا ڈور کے انٹونیو نے بدن پر ایک کھلاڑی دوست کا نام، تاریخ پیدائش اور وفات کے بعد اسے خراج تحسین پیش کرنے والے جذباتی فقرے کھدوائے ہوئے ہیں۔ ارجنٹائن کے لویزی کے بائیں پٹھے پر ٹیٹو نے میرا ڈونا کے انداز میں فٹ بال پکڑ رکھا ہے۔ نیچے لکھا ہے کہ عوام مجھے پسند کرنا چھوڑ دیں کیونکہ پسند کے قابل صرف میراڈونا ہے۔ فٹ بال مقابلوں میں تین ہزار جادوگر بھی ’’بال ٹمپرنگ‘‘ میں مصروف ہیں۔ ایک جادو گر اعظم انتونیو بھی ساحری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اس کا دعوی ہے کہ عالمی فٹ بال کپ برازیل جیت جائے گا۔ جادو گروں کے علاوہ فٹ بال کے دیوانے جانوروں سے بھی فال نکلوا رہے ہیں۔ پولینڈ چڑیا گھر میں ایک بھارتی ہاتھی سیتا اور سنگاپور مچھلی گھر کی ڈریگن مچھلیوں بگ ہوٹ اور ٹہل ہوٹ سے بھی فالیں نکلوائی جا رہی ہیں۔ اس سے قبل ایک کچھوا بہت مشہور تھا جو عالمی مقابلوں میں ہار جیت کی بالکل درست پیشن گوئی کیا کرتا تھا۔ لیکن افسوس کہ اب اس پہنچے ہوئے بزرگ کچھوے کا انتقال ہو چکا ہے دیکھئیے اس کے گری نشین حیوان کیا رنگ دکھاتے ہیں باقی رہا فٹ بال تو…ع
دکھاتا ہے فٹ بال کیا دیکھئے