نارنگ پر لوڈشیڈنگ کا وبال
مکرمی! مقامی واپڈانے بجلی کی ترسیل کے سلسلہ میں نارنگ منڈی شہر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے غیر منصفانہ تقسیم پر پورا شہر سراپا احتجاج بن گیا ہے واپڈا نے مغربی حصہ یونین کونسل نمبر 6 کو سٹی کا درجہ دے دیا ہے جبکہ مشرقی حصہ یونین کونسل نمبر 5 کو رولر (دیہی) کا درجہ دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ تیس سے زائد دیہات منسلک کر رکھے ہیں واپڈا کی غیر منصفانہ تقسیم سے شہری نفسیاتی مریض بن گئے ہیں کیونکہ مشرقی حصہ میں پرائیویٹ ہسپتال رائس ملیں تعلیمی ادارے بینک اور ہزاروں کی تعداد میں کاروباری ادارے ہیں جو لاکھوں روپے حکومت کو ٹیکس بھی اداکر تے ہیں اور شدید متاثر ہو رہے ہیں اور شہریوں کے لئے مشکلات میں اضافہ کر دیا گیا ہے مشرقی حصہ کو رولر قرار دینے سے بجلی کی 16,16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو بے حال کر رکھا ہے جبکہ تھوڑی دیر کیلئے بجلی آتی ہے اور دور دراز کا دیہی علاقہ منسلک ہو نے کی وجہ سے فنی خرابی کے باعث پھر کئی کئی گھنٹے بند رہتی ہے شہر کے ایک حصے میں بجلی موجود ہوتی ہے اور دوسرا حصہ تاریکی میں ڈوبارہتاہے واپڈا کا ایک ہی شہر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے ایک کو سٹی اور دوسر ے کو رولر کا درجہ دینا سراسر زیادتی ہے اس سے مشرقی حصہ شدید متاثر ہو رہا ہے دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ تین ماہ سے بجلی کی بار بار ٹرپنگ جاری ہے معلوم ہوا ہے کہ گرڈ سٹیشن میں فنی خرابی کو دور نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے صارفین کی لاکھوں روپے کی اشیاء جل چکی ہیں اور مقامی واپڈا کے علم میں ہونے کے باوجود بھی کوئی مثبت اقدامات نہیں کئے جا رہے۔ (قمر گولاٹی۔ نارنگ منڈی 03217771965)