• news

کراچی: اینٹی کرپشن کورٹ نے 12 مقدمات میں یوسف رضا گیلانی کی ضمانت منظور کر لی

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کراچی میں وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سکینڈل کے 12 مقدمات میں سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید یوسف رضا گیلانی کی ضمانت منظور کرلی اور انہیں فی کیس ایک لاکھ مجموعی طور پر 12 لاکھ روپے کے ضمانتی محلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ واضح رہے عدالت نے ٹڈاپ کیس میں یوسف رضا گیلانی اور پیپلز پارٹی کے سابق چیئرمین مخدوم امین فہیم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ یوسف رضا گیلانی گذشتہ روز عدالت میں پیش ہو گئے۔ اس موقع پر انکے ہمراہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن اور وزیراعلیٰ سندھ کی مشیر شرمیلا فاروقی بھی تھیں۔ گیلانی کے وکیل فاروق نائیک نے 12 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کرتے ہوئے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ انکے موکل سابق وزیراعظم ہیں جن کے خلاف مقدمات جھوٹ کی بنیاد پر قائم کئے گئے۔ درخواستوں کی سماعت انٹی کرپشن کورٹ کے جج محمد عظیم نے کیس کی سماعت اپنے چیمبر میں کی۔ عدالت نے سابق وزیراعظم کی ضمانت منظور کر لی۔ یوسف رضا گیلانی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر عدالت کے احاطے میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود جس نے نعرے بازی کی۔ گیلانی نے پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کارکنوں اور رہنماؤں پر مقدمے بنانا کوئی نئی بات نہیں مگر ہم نے اپنے دور میں کسی سیاستدان کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا۔ انہوں نے کہا ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، آصف زرداری، راجہ پرویز اشرف، امین فہیم پر مقدمات اور الزامات بے بنیاد ثابت ہوئے، مجھ پر لگائے جانیوالے الزامات بھی بے بنیاد ہیں۔ ہم نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا۔ واضح رہے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں یوسف رضا گیلانی کے دور وزارت عظمٰی کے دوران مختلف کمپنیوں کو جعلی سبسڈی دینے کی مد میں 2 ارب روپے کی خورد برد پر 65 مقدمات قائم کئے گئے جس میں 12 کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے۔
کراچی (این این آئی) سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی منگل کو سندھ اسمبلی پہنچے تو ارکان نے ان کا زبردست خیرمقدم کیا۔ یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ سابق چیئرمین سینٹ فاروق ایچ نائیک، فواد چوہدری اور دیگر رہنما بھی تھے۔ وہ جیسے گورنر گیلری میں آئے تمام سرکاری اور اپوزیشن ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔ سپیکر آغا سراج درانی، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور دیگر سرکاری اور اپوزیشن ارکان نے اپنی تقریروں میں سید یوسف رضا گیلانی کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔  قائم علی شاہ نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا دور انتہائی نمایاں کاموں کے حوالے سے ہمیشہ یادگار رہے گا۔ انہوں نے جمہوریت کو مستحکم کیا اور پورے ملک میں ترقیاتی کام کئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی میں یوسف رضا گیلانی نے وزیر اعظم کی حیثیت سے سندھ کے کئی دورے کئے اور وہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ رہے۔ میں عدلیہ سے درخواست کروں گا کہ سپریم کورٹ نے ان کے خلاف جو فیصلہ دیا تھا، اس پر نظرثانی کی جائے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہر یار خان مہر نے کہا کہ ہم سید یوسف رضا گیلانی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بطور وزیر اعظم ان کی پالیسی یہ تھی کہ کسی سے انتقام نہ لیا جائے۔ ہم سندھ حکومت سے بھی یہی امید کرتے ہیں۔ وزیر ورکس اینڈ سروسز میر ہزار خان بجارانی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی ایک باوقار وزیر اعظم تھے۔ ان میں فیصلہ کرنے کی قوت تھی۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی آج بڑی جرأت کے ساتھ عدالت میں گئے اور وہ ضمانت لینے نہیں گئے۔ انہوں نے بڑی اچھی روایت ڈالی ہے۔ پیپلز پارٹی کے اقلیتی رکن ڈاکٹر مہیش ملہانی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے وزیر اعظم کی حیثیت سے غیر مسلموں کے مسائل کو حل کرنے پر زیادہ توجہ دی۔ ایم کیو ایم کی خاتون رکن بلقیس مختار نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے دور میں یہ محسوس ہوتا تھا کہ وہ ہر ایک کے وزیر اعظم ہیں۔ لیکن اس وقت کے وزیر اعظم کے بارے میں ایسا نہیں محسوس ہورہا۔ صوبائی وزیر مخدوم جمیل الزماں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے دور میں کسی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیس نہیں بنائے گئے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کی ہمیشہ عزت و تکریم کی۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کچھ قوتوں نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا، جمہوری سسٹم کومضبوط کرنے کے لیے پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت پر پچاسی فیصد عمل کیا لیکن مسلم لیگ ن کے غیرسنجیدہ رویے کی وجہ سے مکمل عمل نہ ہوسکا۔ یوسف رضا گیلانی نے عوامی تحریک کے مظاہرے پرپولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم میاں نواشریف کو سیاسی مخالفین کے لیے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انتقامی کارروائیوں سے جمہوریت کو نقصان ہوتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف تھری ڈی پالیسی کے تحت آپریشن کیا تھا، لیکن ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جنہوں نے حکومتی رٹ کوچیلنج کیا تھا۔ انہوں نے موجودہ حالات پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ہمیں پارلیمنٹ اوراداروں کو مضبوط کرنا چاہیے، اگروہ کمزورہوئے تو اسکا نقصان جمہوری سسٹم کو ہوگا۔ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میںیوسف رضا گیلانی نے اس توقع کا اظہارکیا کہ عدلیہ ان کی نظرثانی کی اپیل پرجلد فیصلہ کرے گی کیونکہ عوام بھی یہی چاہتے ہیں کہ دیگرنظرثانی کی اپیلوں کی طرح ان کی اپیل کا بھی جلد فیصلہ کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن