• news

غداری کیس: استغاثہ مقدمے میں تاخیر کر رہا ہے، کارروائی ختم کریں گے: جسٹس فیصل

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+آن لائن) خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت میں سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی شہادت جاری ہے اور سیکرٹری داخلہ سے وزیراعظم آفس کی جانب سے غداری مقدمہ کے اندراج اور ایف آئی اے کے افسران پر مشتمل تفتیشی ٹیم بنانے کے بارے میں جاری اصلی حکم نامہ (خط) عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کے 8 مئی کے عدالتی آرڈرز پر تنقید اور اسے غیرمناسب قرار دینے پر جسٹس فیصل عرب نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا عدالتی حکم غلط تھا تو اسکے خلاف نظرثانی اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی؟ محسوس ہوتا ہے استغاثہ اب کیس میں سنجیدہ نہیں اور تاخیر کا باعث بن رہا ہے یہی وجہ ہے بار بار کہنے کے باوجود ددستاویزات مکمل طور پر فراہم نہیں کی جا رہی ہیںکیس کی مزید سماعت آج بدھ 18 جون تک ملتوی کردی گئی۔ جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل  تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم  نے دستاویزات کی عدم فراہمی پر خصوصی عدالت میں نئی درخواست دائرکرتے ہوئے موقف اختیار کیا شکایت کنندہ سیکرٹری داخلہ کا بیان  ریکارڈ کرنے  سے پہلے دستاویزات  فراہم کی جائیں، غداری کیس میں پانچ الزامات ہیں ہر الزام کا  الگ الگ خلاصہ دینا ضروری ہے۔ انکا کہنا تھا 8 مئی کو فاضل عدالت نے استغاثہ کو ہدایت کی تھی، تمام دستاویزات  وکیل دفاع کو فراہم کی جائیں۔جسٹس فیصل عرب نے کہا  وکیل صفائی کو ڈیڑھ ماہ سے دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں، پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے دلائل میں کہا  قانونی طور پر تمام دستاویزات طلب نہیں کی جا سکتیں، کیا مشرف کے وکیلوں کو کیس جلد ختم کرنے کی جلدی ہے۔ عدالت کا 8 مئی کا فیصلہ غیر مناسب ہے۔ اس پر جسٹس فیصل عرب نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا  آپ الفاظ کے چنائو میں احتیاط کریں، ڈیڑھ ماہ سے حکم دیا ہے ابھی تک کوئی عمل نہیں کیا گیا۔ سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے حلفیہ بیان میں کہا وزیر اعظم آفس کی جانب سے23 جون 2013ء کو مذکورہ کارروائی کیلئے خط جاری کیا، یہ خط قمر زمان چودھری نے وصول کیا۔ انہوں نے کارروائی کرنا تھی مگر انکی ٹرانسفر ہوگی۔ میں نے کارروائی آگے بڑھائی انہوں نے فوٹو کاپی عدالت میں پیش کی اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا کہ اصل حکم نامہ پیش کرنا چاہئے فوٹو کاپی تو پہلے بھی ہمارے پاس ہے عدالت نے حکم دیا، آئندہ سماعت پر اصل حکم نامہ کی دستاویزات عدالت میں پیش کی جائیں آپ ان دستاویزات کے نگران ہیں وہ آپ کے پاس نہیں تو اور کیس کے پاس ہوں گی؟  عدالت نے قرار دیا  یہ ضروری ہے بیانات ریکارڈ کرنے سے قبل ریکارڈ اورتمام ثبوت ڈیفنس کونسل کو فراہم کئے جائیں۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے کہا استغاثہ یہ سمجھتا ہے شکایت کنندہ گواہ نہیں ہو سکتا تو کمپلین ازخود ختم ہوجاتی ہے۔ شیخ اکرم میرے اور میرے والد کے دوست ہیں ان سے گستاخی نہیں کرسکتا۔ استغاثہ نے یقین دہانی کرائی ہے سابق گورنر خالد محمود کے بیانات سے متعلق دستاویزات بدھ تک عدالت میں پیش کر دی جائیں گی۔ آن لائن کے مطابق مقدمے کے شکایت کنندہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ شاہد حیات خان نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا جس میں کہا گیا ہے مقدمہ سے سے متعلق تمام دستاویزات اور ثبوت موجود ہیں، خصوصی عدالت نے وکیل صفائی کی جانب سے مکمل دستاویزات فراہم نہ کرنے کے اعتراض پر شہادتیں ریکارڈ کرنے کا عمل روکدیا۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دئیے، استغاثہ کا یہی رویہ رہا تو عدالت کارروائی ختم کردیگی۔ استغاثہ ٹیم کے سربراہ و چیف پراسیکیوٹر اکرم شیخ ایڈووکیٹ کا کہنا تھا شکایت کنندہ کو بطور گواہ طلب نہیں کیا جا سکتا جس پر عدالتی سربراہ نے کہا یہی طریقہ رہا تو عدالت ایک حکم جاری کرکے اس کیس کی کارروائی ختم کردیگی۔

ای پیپر-دی نیشن