مشرف ای سی ایل کیس : سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ تشکیل‘ جلد سماعت کی درخواست رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا کر واپس کر دی
اسلام آباد + کراچی (نمائندہ نوائے وقت + سٹاف رپورٹر) مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے متعلق وفاقی حکومت کی درخواست پر چیف جسٹس نے سماعت کے لئے 5 رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے جوکہ 23 جون کو سماعت کرے گا۔ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں بنچ جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس انور ظہیر جمالی، جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس گلزار احمد پر مشتمل لارجر بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے اپیل کی جلد سماعت کیلئے درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا تھا مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے سندھ ہائی کورٹ کے 12 جون کے فیصلے کیخلاف اپیل اہم اور عوامی نوعیت کی ہے۔ لہٰذا اس کی سماعت فوری طور پر کی جائے۔ عدالت نے جلد سماعت کی درخواست کا موقف مسترد کرتے ہوئے درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراض لگایا گیا ہے کہ جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتی بنچ پہلے ہی درخواست کی سماعت ایک ہفتے میں فکس کرنے کیلئے چیف جسٹس کو بھجوا چکا ہے اور چیف جسٹس نے لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے مشرف کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے پر وفاق کو 15 دن کی مہلت دینے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردی۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کے چیمبر میں فروغ نسیم اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ متعلقہ بنچ میں جسٹس شاہنواز طارق کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی فوری سماعت ممکن نہیں ہے۔ اس لئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ طے کریں گے کہ کون سا بنچ پرویز مشرف کے ای سی ایل سے نام خارج کرنے سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی سماعت کرے گا۔
مشرف ای سی ایل کیس