دہشت گردی سے ملکر لڑینگے‘ پاکستان‘ تاجکستان : دفاع توانائی تجارت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان اور تاجکستان نے دہشت گردی کی ہر قسم کو مسترد کرتے ہوئے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کیلئے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کے دورہ تاجکستان کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے 3 سال میں دوطرفہ تجارت 500 ملین ڈالر تک بڑھانے، ترجیحی تجارت پر کام شروع کرنے اور دفاعی صلاحیت بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک نے دفاعی صلاحیت بڑھانے، کاسا 1000 پاور پراجیکٹ پر کام شروع کرنے، عوامی رابطے اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان اور تاجکستان نے توانائی، تجارت اور مواصلاتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے وزیر اعظم محمد نوازشریف نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کیلئے تاجکستان کو اپنی درآمدات اور برآمدات کیلئے پاکستانی بندرگاہیں استعمال کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے فروغ میں سہولت ہو گی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف اور ان کے تاجک ہم منصب قاہر رسول زادہ کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور دہشتگردی کے خلاف جنگ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے اتفاق کیا کہ دوطرفہ تجارت میں اضافہ کی بہت زیادہ گنجائش پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے تاجکستان کو اپنی درآمدات اور برآمدات کیلئے پاکستانی بندرگاہیں استعمال کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کے فروغ میں سہولت ہو گی خطہ کے دیگر ممالک کو بھی بہتر باہمی رابطے اور علاقے میں بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں سے فائدہ ہوگا۔ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان واخان راہداری کے ذریعے شاہراتی رابطہ اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر بنا سکتا ہے وزیراعظم نے کاسا 1000 منصوبے کو جلد عملی جامہ پہنانے کے حکومتی عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہزار میگاواٹ بجلی کی درآمد سے پاکستان میں بجلی کی قلت دور کرنے اور تحفظ توانائی کو تقویت دینے میں مدد ملے گی۔ پاکستان تاجکستان کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور تاجکستان کو خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کا کلیدی شراکت دار تصور کرتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ دوشنبے میں آئندہ ایس سی او اجلاس میں شرکت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تاجکستان ایس سی او کی مکمل رکنیت کے لئے پاکستان کی حمایت کریگا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیر ٹیکسٹائل عباس خان آفریدی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے باقاعدہ تبادلوں کا حصہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیا کے ساتھ تاریخی رشتوں کو بہت اہمیت دیتا ہے وہ خطہ کے تمام ممالک کے ساتھ باہمی طور پر مفید تعاون کو وسعت دینے کیلئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے تاجکستان کے صدر سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو افغانستان کے ساتھ سہ فریقی تجارتی معاہدہ سے وابستہ رہنا چاہئے۔ دریں اثناء پا کستان اور تاجکستان نے دوستانہ معاہدوں ، دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے اور ٹیکسٹائل کی ترقی کے سلسلے میں تعاون کیلئے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔ یہ دستخط وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری سینیٹر عباس خان آفریدی اور تاجکستان کے وزیر انڈسٹریز نیو ٹیکنالوجیز نے وزیراعظم کے دوشنبے کے دورے کے دوران کئے ۔ کاٹن پر معلومات کے تبادلے کے تربیتی پروگرام کو منظم کرنے ،مشترکہ کاروباری اداروں کے قیام ، ماہرین اور تجارتی وفود کے تبادلے معاہدے میں شامل ہیں۔
پاکستان/ تاجکستان