• news

طاقت کے استعمال کا کبھی نہیں سوچا‘ شہباز شریف : وزراء کا وفد منہاج القرآن بھجوانے کا فیصلہ : نہیں ملیں گے : عوامی تحریک

لاہور (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نامہ نگار) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں گزشتہ روز لاہور میں پولیس کے ساتھ تصادم میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور رنج کا ا ظہار کیا گیا۔ اجلاس میںافسوسناک واقعہ میں جاں بحق ہونیوالے افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور پنجاب کابینہ کے اجلاس میں وزراء پر مشتمل وفد منہاج القران سیکرٹریٹ بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا جو منہاج القران سیکرٹریٹ جا کر رہنمائوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کریگا۔ وزیراعلیٰ نے اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اندوہناک واقعہ پر سب رنجیدہ اور غمگین ہیں۔ ہم نے بغیر کسی تاخیر واقعہ کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمشن تشکیل دینے کی درخواست کی اور پنجاب حکومت کی درخواست پر عدالتی کمیشن تشکیل دیدیا گیا۔ عدالتی کمیشن کی رپورٹ پر مکمل عملدرآمد کیا جائیگا۔ سی سی پی او، ڈی آئی جی آپریشن او رایس پی ماڈل ٹائون کوعہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے تاکہ کوئی تحقیقات پر اثر انداز نہ ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ واقعہ کے شواہد کو تبدیل کرنے کی کوشش کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہاکہ میرا ماضی گواہ ہے کہ میں نے کبھی انصاف پر سمجھوتہ نہیں کیا، ہم نے اپنے دور اقتدار میں کبھی بھی طاقت کے استعمال کا سوچا بھی نہیں۔ ذمہ داروں کو ہر صورت قرار واقعی سزا ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب کو اس المناک واقعہ پر دلی صدمہ پہنچا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کابینہ کے ارکان نے کہا کہ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اس واقعہ کے فوراً بعد پریس کانفرنس کے ذریعے جن جذبات کا اظہار کیا ہے وہ کابینہ ارکان، پنجاب حکومت اور پنجاب کے عوامی نمائندوں کی مکمل ترجمانی کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں جن اقدامات کا ا علان کیاہے وہ اقدامات یقینا بروقت اور ضروری تھے ہم ان اقدامات کی پر زور تائید کرتے ہیں- اس المناک واقعہ کی تحقیقات اور انصاف و قانون کے تقاضے پور ے کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن کا قیام ہر اعتبار سے ایک قابل تحسین اور مثبت اقدام ہے۔ اجلاس میں صوبائی وزرائ، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے کابینہ کے اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹائون کے بارے میں ابتدائی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں  بتایا گیا ہے کہ پولیس کو بیریئرز ہٹانے کیلئے بھیجا گیا تھا، انکے خلاف کارکنوں نے مزاحمت کی تاہم پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ رپورٹ میں کارکنوں کی جانب سے فائرنگ اور پٹرول بم پھینکے جانے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ عوامی تحریک پاکستان نے حکومتی وفد کو منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں 2 خواتین سمیت 8 افراد کی پولیس فائرنگ سے ہلاکت پر تعزیت کیلئے آنے سے روکدیا۔ عوامی تحریک پاکستان کے جنرل سیکرٹری خرم نواز گنڈاپور کے مطابق پنجاب حکومت نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ آنے کیلئے ہم سے رابطہ کیا لیکن کارکنوں میں سخت اشتعال ہے اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ جنہوں نے ہمارے بے گناہ لوگوں کو پولیس کے ذریعے قتل کروایا ہے ہم ان سے ملاقات کریں، پنجاب کے حکمران اب مگرمچھ کے آنسو بہانا چاہتے ہیں مگر وہ اس طرح ہمیں اور عوام کو بے وقوف نہیں بنا سکتے اس لئے ہم نے حکومتی وفد کو یہاں آنے سے روک دیا ہے۔
پنجاب کابینہ/ شہباز شریف

ای پیپر-دی نیشن