حکومت مشرف کیس میں عدالت سے تعاون کرے
خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت میں سیکرٹری داخلہ شاہد خان کی شہادت جاری ہے۔ وکیل صفائی کو مکمل دستاویزات فراہم نہ کرنے پر عدالت نے شہادتیں ریکارڈ کرنے کا عمل روکتے ہوئے کہا ہے کہ استغاثہ مقدمے میں تاخیرکر رہا ہے۔ ہم کارروائی ختم کر دینگے۔
وزیراعظم میاں نواز شریف نے مینڈیٹ ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سابق آمر پرویز مشرف کیخلاف غداری کا مقدمہ چلائے گی وفاقی حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے خصوصی عدالت قائم کی۔ اور سابق آمر پرویز مشرف پر کیس کا آغاز ہوا حکومت اور مشرف کے وکلاء کے دلائل کے بعد خصوصی عدالت نے پرویز مشرف پر غداری کیس میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔ اب حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس کیس میں مدعی کی حیثیت سے خصوصی عدالت کے ساتھ تعاون کرے اور کسی قسم کے تاخیری حربے اختیار نہ کئے جائیں۔ مشرف کے وکلاء کو تمام دستاویزات فراہم کی جائیں تاکہ وہ اس کیس کو یکطرفہ نہ کہیں حکومت اگر اس کیس میں عدالت کے ساتھ تعاون نہیںکرتی یا پھر تاخیری حربے استعمال کرتی ہے تو پھر اس کیس سے کیا نتیجہ برآمد ہوگا۔ حکومت مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانیوالے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے پر سپریم کورٹ چلی گئی لیکن دوسری طرف حکومت خصوصی ٹرائل کورٹ سے تعاون بھی نہیں کر رہی حکومت عدالت کے ساتھ مکمل تعاون کرے تاکہ مشرف کے کیس کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچا کر قانون شکنی کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا جائے۔