گرمی کا نو سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا‘ مزید چار افراد ہلاک بجلی گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف مظاہرے
لاہور (نامہ نگاران+ آئی این پی+ بی بی سی ڈاٹ کام) بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ کاروبار بھی شدید متاثر رہے جبکہ گیس کی بندش کیخلاف مظاہرے کئے گئے۔ کئی علاقوں میں بدستور پانی کی بھی شدید قلت برقرار رہی جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گذشتہ روز بھی سورج آگ برساتا رہا اور ملک کو 9 برس بعد گرمی کی شدید ترین لہر کا سامنا ہے اور یہ لہر برقرار ہے، شدید گرمی کے باعث ایک خاتون سمیت مزید 4 افراد دم توڑ گئے جبکہ وزارت پانی و بجلی نے رمضان المبارک کے دوران بجلی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم رکھنے کے لئے تھرمل پاور پلانٹس کو یومیہ 6ہزار ٹن اضافی تیل سپلائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق ان دنوں تھرمل پاور پلانٹس کو یومیہ 24ہزار ٹن تک تیل سپلائی کی جا رہی ہے جسے رمضان المبارک کے دوران 30ہزار ٹن یومیہ تک بڑھایا جائے گا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گرمی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ملک میں بجلی کی طلب بھی 18ہزار میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ ساڑھے 14ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ علاوہ ازیں شہروں اور دیہات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 18 گھنٹے رہنے پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے جبکہ کاروبار زندگی ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ پیر محل سے نامہ نگار کے مطابق قیامت خیز گرمی نے ایک اور شخص کی جان لے لی۔ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ دورانیہ 18 گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا۔ رینالہ خورد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق شدت گرمی کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ قیامت خیز گرمی سے ایک شخص ہلاک جبکہ کئی بے ہوش ہو گئے۔ کنجوانی سے نامہ نگار کے مطابق شدیدگرمی میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا جبکہ ایک معمر خاتون گرمی کے باعث دم توڑ گئی۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی بندش کے خلاف پورا شہر سراپااحتجاج بن گیا خواتین بھی سڑکوں پر نکل آئیں۔ نارنگ منڈی اور نواحی علاقوں میں گذشتہ تین ہفتوں سے سوئی گیس کی بندش نے عوام کو شدید عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے اور لوگ گھروں میں کھانے کو ترس گئے ہیں۔ عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ سوئی گیس حکام جان بوجھ کر صارفین سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہے ہیں۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق قصور اور اس کے مضافات میں سینکڑوں افراد نے محکمہ واپڈا اور محکمہ سوئی گیس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ شدید گرمی میں بجلی اور سوئی گیس کی بندش نے عوام کو پریشان کر دیا ہے، گھروں میں کھانا پکانا بھی مشکل اور پینے کا پانی بھی نایاب ہو چکا ہے، مظاہرین نے کہا کہ بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عروج تک پہنچ چکی ہے قصور اور ملحقہ دیہات میں 16سے18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے عوام عاجز آ گئے ہیں اور اس کے ساتھ ہی محکمہ سوئی گیس نے بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرکے رہی سہی کسر نکال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ محکمہ واپڈا ور محکمہ سوئی گیس کے دفاتر کا گھرائو کریںگے۔ گکھڑ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق دھونکل میں معروف روحانی شخصیت حضرت سخی سرور کے 867ویں عرس کی 40روزہ تقریبات کے دوران گرمی کی شدت کے باعث ایک عقیدت مند جاں بحق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق عقیدت مندوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی جس میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شامل تھی۔ گرمی کے باعث ٹھوکر نیاز بیگ لاہور کا رہائشی 38سالہ جمشید بے ہوش ہو گیا اور بر وقت طبی امداد نہ ملنے سے دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں پاکستان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری گرمی کی حالیہ لہر غیر معمولی طور پر طویل ہے۔ حالیہ گرمی کی جاری لہر کو 16 روز ہوچکے ہیں اور سنہ 2005 کے بعد یہ گرمی کی طویل ترین لہر ہے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ گرمی کی یہ لہر ختم ہونے کو ہے۔ جمعرات کو بھی بعض بالائی علاقوں میں ’پرِی مون سْون‘ یعنی مون سون سے پہلے کی بارش ہوئی ہے اور آنے والے دو روز میں بالائی پنجاب اور کشمیر کے علاقوں میں مزید بارشوں کے بعد یہ لہر ختم ہو جائے گی تاہم جنوبی علاقوں میں چار سے پانچ روز میں یہ لہر ختم ہونے کا امکان ہے۔
لوڈشیڈنگ / مظاہرے