قومی اسمبلی : انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانیکی منظوری‘ تین ہزار افراد کیخلاف سانحہ لاہور کا مقدمہ ختم کیا جائے : اپوزیشن
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں نے سانحہ منہاج القرآن پر 3 ہزار افراد کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف شدید احتجاج کیا اور پنجاب حکومت سے فوری طور پر ایف آئی آر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمود خان اچکزئی نے تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے جج پر مشتمل کمشن کی تجویز دیدی۔ قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کیلئے 27 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی منظوری دیدی۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے حکومت کے ساتھ ہیں تاکہ کوئی جمہوریت پر کوئی شب خون مار سکے نہ ہی یہ کہہ سکے کہ سیاست دان ملک چلانے کے اہل نہیں مگر حکومت اپنے غلط اقدامات سے جمہوریت کو نقصان نہ پہنچائے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ لاہور میں خطرناک واقعہ ہوا ہے ہمیں اس مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔ انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں ہمیں ذمہ داروں کا تعین کرنا چاہئے جبکہ شہباز شریف کی پنجاب حکومت اس واقعہ میں ایک فریق ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ لاہور واقعہ نے جو آگ لگائی ہے اسے مزید بھڑکانے کی بجائے ٹھنڈا کیا جائے، حکومت کے کچھ لوگ سنجیدہ ہیں تاہم کچھ نادان دوست بھی ہیں جو معاملہ خراب کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے عبدالوسیم نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کو واقعہ کے فوری بعد لاہور کا دورہ کرنا چاہئے تھا، اپوزیشن کے نکات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت نے واقعہ کی مذمت کی ہے اور پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد بھی منظور ہو گئی ہے‘ وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور واقعہ کا سخت نوٹس لیا ہے، پنجاب کابینہ نے اس حوالے سے سخت فیصلے بھی کئے ہیں۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی نے وزارت داخلہ، نیشنل فوڈ سکیورٹی، وزارت اطلاعات و نشریات، پٹرولیم و قدرتی وسائل کے26 کھرب سے زائد کے مطالبات زر منظور کر لئے۔ اپوزیشن کی کٹوتی کیلئے تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ قومی اسمبلی نے انتخابی اصلاحات کیلئے 27 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی منظوری دیدی، کمیٹی کی تشکیل کے لئے وزیر اعظم نواز شریف کے خط کی روشنی میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے تحریک پیش کی۔ کمیٹی میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہو گی کمیٹی تین ماہ کے اندر کام کر کے انتخابی اصلاحات کے لئے اپنی رپورٹ دے گی اور مروجہ انتخابی قوانین و ضوابط میں ترامیم تجویز کرے گی اور آئینی مسودہ تیار کرے گی۔ سپیکر نے پارلیمانی کمیٹی میں نمائندگی کے لئے تمام پارلیمانی جماعتوں سے (آج) جمعہ کو نام طلب کر لئے ہیں۔ کٹوتی کی تحریکوں پر بحث میں اپوزیشن ارکان نے بجلی کی لوڈشیڈنگ پر حکومت پر شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ حکومت بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے میں ناکام ہو گئی ہے ملک میں 16، 16 گھنٹے بجلی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے گرمی سے لوگ مر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ کالا باغ ڈیم اختلافات کی وجہ سے نہیں بن سکا۔ بھاشا ڈیم کی اراضی کے حصول کیلئے رقم مختص کر دی ہے۔ بھاشا ڈیم ہر صورت بنائیں گے۔ اس سے تربیلا کی زندگی میں 35 سال اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ تھرکول منصوبہ سندھ حکومت کے ماتحت ہے۔ چینی کمپنیاں پاکستان میں ٹرانسمیشن لائنوں کی اپ گریڈیشن پر 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرینگی۔ جمشید دستی نے کہا کہ کالا باغ ڈیم نہ بنانے کی سزا لوڈشیڈنگ کی صورت میں مل رہی ہے۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پیپلزپارٹی کو لے ڈوبی تھی اب ن لیگ کو لے ڈوبے گی۔
قومی اسمبلی