• news

تارکین وطن 16 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بھیجتے ہیں، حکام سہولتیں فراہم کریں: جسٹس جواد

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے ائرپورٹس پر تارکین وطن کو سہولیات کی عدم فراہمی و دیگر مسائل کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے وکیل خالد محمود کی جانب سے آصف بشیر احمد کی پوسٹنگ سے متعلق اتھارٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی اور بورڈ میں پیش کی سمری کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ کاغذات آج ہر صورت پیش کئے جائیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ دنیا کے کونے کونے سے 84 لاکھ اوورسیز پاکستانی ماں باپ اور بچوں سے دور رہ کر 16 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بھیجتے ہیں اتھارٹی اور او پی ایف تارکین وطن کو سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار ہیں۔ یہ جاگیردارانہ نظام نہیں کہ عدالت کی معاونت کرنے والے کو انتقام کا نشانہ بناکر ادھر ادھر پوسٹنگ کردی جائے۔ کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آصف بشیر کو او ایس ڈی بنانے سمیت دیگر پندرہ افراد کی تقرری اور تبادلہ کیا گیا ے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آصف بشیر کا تبادلہ محکمانہ رولز کے مطابق کیا گیا جس کا کسی تادیبی کارروائی سے کوئی تعلق نہیں۔
سپریم کورٹ ‘ تارکین وطن

ای پیپر-دی نیشن