اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی بھوک ہڑتال‘ 56 ویں روز میں داخل متعدد کی حالت تشویشناک
رام اللہ (اے این این) اسرائیلی جیلوں میں ڈیڑھ سو کے قریب انتظامی حراست میں رکھے گئے فلسطینی اسیران کی بھوک ہڑتال 56 روز میں جاری رہی۔ بھوک ہڑتال کو دو ماہ مکمل ہونے میں صرف چار روز رہ گئے ہیں۔ طویل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں بیشتر قیدیوں کی حالت سنگین خطرات سے دوچار ہوچکی ہے۔ فلسطینی اسیران کے حقوق کے لئے سرگرم ادارے "مرکز برائے حقوق اسیران" کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بغیر کسی جرم کے پابند سلاسل بھوک ہڑتالی اسیران طویل بھوک ہڑتال کے باوجود اپنے آہنی عزم کو برقرار رکھے ہوئے ہیں، بیشتر قیدیوں کی حالت خراب ہے اور خرابی صحت کی بنا پر کئی کو ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود صہیونی حکومت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ دوسری جانب فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تمام شہروں میں اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے پر کریک ڈائون شروع کیا ہے۔ تازہ کارروائی میں اکتوبر 2011 میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" اور صہیونی ریاست کے درمیان طے پائے "وفائے احرار" معاہدے کے تحت رہا کئے گئے فلسطینیوں کو دوبارہ پکڑا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران مزید 64 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان میں اکثریت سابق اسیران کی بتائی جاتی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق شمالی سلفیت میں اسرائیلی فوجیوں اور فلسطینی شہریوں میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔ یہ جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب قابض فوجی سابق اسیر عماد فاتونی کے مکان کا مرکزی گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے اور خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا۔
اسرائیلی جیلیں