پنجاب پولیس سٹیٹ ہے تو پھر سندھ میں جو ہو رہا ہے وہ کیا ہے: عرفان اللہ
کراچی (آن لائن) سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر عرفان اللہ خان مروت نے کہا ہے کہ اگر پنجاب پولیس سٹیٹ ہے تو پھر سندھ کیا ہے؟ اگر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ لاہور میں جو سانحہ ہوا اس کے پس پشت مسلم لیگ (ن) ہے تو پھر کیا کراچی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرجیل میمن کروا رہا ہے۔ اسمبلی کے تقدس کو پامال کرنا نقصان دہ ہوگا اور یہاں ارکان کی جانب سے بدھ کے روز جو کچھ کیا گیا اس کا دنیا بھر میں جو پیغام ہم نے دیا وہ مناسب نہیں تھا۔ وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ گلو بٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں عرفان اللہ خان مروت نے کہا میں لاہور میں نہیں بلکہ کراچی میں رہتا ہوں اور مجھے سندھ کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں بدھ کے روز جو واقعہ ہوا بہت برا تھا۔ ہم دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اسمبلی کا فلور عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہے۔ ہر رکن کا حق ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کے مسائل کی ایوان میں بات کرے اور حکومتی بینچز پر موجود وزراء کی یہ ذمہ داری ہے کہ ان کو جواب دیں۔ انہوں نے کہا ایک دوسرے کو گالیاں دے کر اور ڈیسک بجا کر عوام کے مسائل حل نہیں ہوتے ہیں اور مجھے خدشہ ہے کہ اگر ایسا کچھ ہوتا رہا تو کوئی نئی بات نہ ہوجائے۔