سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے سانحہ لاہور کیخلاف ملک گیر یوم احتجاج منایا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام سانحۂ لاہور کے خلاف ملک گیر ’’یومِ احتجاج‘‘ منایا گیا اور علمائے اہلسنّت نے منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی کو خطباتِ جمعہ کا موضوع بنایا اور اہلسنّت کی اڑھائی لاکھ مساجد میں سانحۂ لاہور کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ پرامن احتجاجی مظاہرے کیے گئے قرآن خوانی کی گئی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مرکزی سنی رضوی مسجد میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے کہا حکمرانوں کو بہنے والے لہو کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہو گا۔ علامہ شریف رضوی نے بھکر میں خطاب کرتے کہا قوم پولیس کے ہاتھوں گیارہ افراد کی شہادتیں کبھی بھول نہیں پائے گی۔ طارق محبوب نے بیت المصطفیٰ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا خواتین کو قتل کرانے والے حکمرانوں کو نیند کیسے آ جاتی ہے۔ پنجاب کے حکمران بدحواسی اور بوکھلاہٹ میں غلطی پر غلطی کر رہے ہیں۔ مفتی محمد حسیب قادری نے المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں خطاب کرتے کہا پنجاب کے حکمران قتل ناحق کے مجرم ہیں۔ ریاستی طاقت کے ذریعے انسانی جان کی حرمت پامال کی گئی۔ منہاج القرآن کے شہداء کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ پنجاب پولیس سٹیٹ بن چکا ہے۔ سانحۂ لاہور کے منصوبہ سازوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے۔ گوجرانوالہ میں اکبر نقشبندی، خانیوال میں شیخ ذوالفقار، چھانگا مانگا میں ارشد مصطفائی، جڑانوالہ میں مفتی یونس، پشاور میں فضل جمیل، فیصل آباد میں علامہ باغ علی نے اجتماعات سے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے سانحہ ماڈل ٹاوُن لاہور کی شرمناک واقعے کے خلاف ملک بھر میں یوم مذمت منایا اور جمعہ کے خطبوںمیں بھرپورمذمت کی۔ سانحہ لاہور کو کھلی ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا اقتدار کے نشے میں مست نااہل حکمرانوں نے نہتے لوگوں اور خواتین کو بے دردی سے قتل عام کر کے انسانیت کے سر شرم سے جھکا دئے۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سر گودہا بار میں خطاب کرتے کہا سانحہ لاہور شریف برادران کے فرعونیت صفت سوچ کی دلیل ہے۔ پاکستان کے شیعہ سنی متحد اور بیدار ہیں اور اس بیدار کی اصل وجہ شہداء کے پاک لہو ہیںپنجاب حکومت اور انتظامیہ دہشت گردوں کے حامی افراد کو بٹھایا گیا ہے۔